اب ترکی کو یورپی یونین کی رکنیت کی ضرورت نہیں۔ صدر ایردوان کا اعلان

0 62,226

ترک صدر رجب طیب ایردوان نے اعلان کیا ہے کہ اب ترکی کو یورپی یونین کی ممبرشپ کی ضرورت نہیں رہی۔ تاہم اب بھی ترکی شمولیتی مذاکرات کے عمل کے دوران ہار ماننے میں پہل نہیں کرے گا۔

ذرائع کے مطابق صدر نے ترک پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ ترکی یک طرفہ طور پر یورپی یونین کے ساتھ جاری شمولیتی مذاکرات کے عمل کو ترک نہیں کرے گا۔

ایردوان کا کہنا تھا کہ ہم مذکراتی عمل میں ہار ماننے والا فریق نہیں بنیں گے تاہم حقیقت یہ ہے ترکی کو اب یورپی یونین میں شمولیت کی ضرورت نہیں رہی۔

یاد رہے کہ ستمبر میں جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہا تھا کہ وہ یورپی یونین اور ترکی کے درمیان شمولیتی مذاکرات کے عمل کا خاتمہ چاہتی ہیں جس کے بعد سے نہ صرف مذکاراتی عمل میں تعطل کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے بلکہ ترکی پر یورپی رہنماءوں کی تنقید میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔

ایردوان نے الزام لگایا کہ ترکی اور یورپی یونین کے درمیان اچھے تعلقات کے باوجود برسلز نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ترکی کی حمایت نہیں کی۔

صدر نے کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک کا رویہ ترکی کے ساتھ سردمہری پر مبنی رہا اور دہشت گردی کے خلاف دنیا بھر کی اقوام نے ترکی کی حمایت کی تاہم یورپی ممالک کے رویئے نے ہمیں انتہائی مایوس کیا۔

اس سے قبل گزشتہ ماہ ترکی کے وزیر برائے یورپی یونین امور اور مذاکراتی عمل کے سربراہ عمر خلیق نے الزام لگایا تھا کہ یورپی یونین مذاکراتی عمل کو ترکی کو بلیک میل کرنے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ انھوں نے اسے یورپ کی جانب سے شرمناک اور گھٹیا رویہ قرار دیا تھا۔

ستمبر ہی میں یورپین کمیشن برائے ترکی کے سربراہ جین کلاڈ نے قرار دیا تھا کہ مستقبل قریب میں یورپی یونین میں ترکی کی شمولیت خارج از امکان ہے۔ انھوں نے اس کی وجہ ترکی کے رویے کو قرار دیا تھا جو اپنے آپ کو تیزی سے یورپی یونین اے دور کرتا چلا جا رہا ہے۔ کلاڈ کے مطابق یورپی ممالک ترکی سے تعاون کے لیے تیار ہیں تاہم صرف یورپی اقدار کے تحفظ کی بنیاد پر۔

اسی سال مئی میں ترک صدر رجب طیب ایردوان نے یورپی یونین پر تعصب، نسلی اور ثقافتی امتیاز، اسلاموفوبیا اور نفرت کا الزام لگایا تھا۔ صدر کے مطابق یہ رویئے ترکی کی یورپی یونین سے دوری کا سبب بن رہے ہیں۔

 

تبصرے
Loading...
%d bloggers like this: