استنبول میں عربی کتب اور ثقافتی میلے کا آغاز، 26فروری تک جاری رہے گا
استنبول شہر کی میزبانی میں آج دو ثقافتیں بعنوان "علماء وکتب…رہنمایان دوران ما” کے تحت اکهٹا ہونے جا رہی ہیں 17 فروری کو شروع ہونا والا یہ ادبی اور ثقافتی میلہ 26 فروری تک جاری رہے گا۔
حالیہ میلہ کا انعقاد ترک مصنفین کی انجمن اتحاد کتاب یونین استنبول، وقف سلطان احمد اور مکتبہ ہاشمیہ کر رہے ہیں اور یہ مدرسہ سلطان احمد میں منعقد کیا جا رہا ہے۔
اتحاد کتاب یونین کے صدر محمود بیقلی نے کہا کہ گزشتہ سال "عربی کتب میلہ” کی میزبانی مدرسہ کزلار اغاسی نے کی تهی جسے بے حد سراہا گیا۔
تاہم ﻣﻨﻌﻘﺪﮦ فیسٹول ﻣﯿﮟ 22 سے زائد ممالک ﺳﮯ 150 کے ﻗﺮﯾﺐ عرب ﭘﺒﻠﺸﺮﺯ ﺣﺼﮧ ﻟﮯ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ جس میں 15 ہزار سے زائد کتب رکهی جا رہی ہیں اور صرف ترکی کے بارے میں 5 ہزار سے زائد عربی میں ترجمہ کی ہوئی کتب ہوں گی جو کہ عرب اور ترک قارئین کو ایک چهتری تلے اکهٹا کرنے کا باعث بنیں گی. ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﻣﺨﺘﻠﻒ شعبہ ہائے زندگی ﺳﮯ تعلق رکهنے والے افراد کے علاوہ ﻏﯿﺮ ﻣﻠﮑﯽ ﻣﺎﮨﺮﯾﻦ ﺗﻌﻠﯿﻢ ﺑﮭﯽ ﺷﺮﯾﮏ ہونگے اور یہ میلہ ترکی کے عالم اسلام میں بڑهتے ہوئے کردار کے حوالہ سے بهی اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس میلہ کا مقصد ترکی کو عرب ممالک میں متعارف کرانا بهی ہے اور اس میں مصنفین اور ادبی حلقوں کی شرکت اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ وہ رغبت رکهتے ہیں اور یہ مزید قریب سے سمجهنے کا بہترین موقع ثابت ہوگا۔
اس بات کی تائید میں مکتبہ کتب العلمی لبنان کے بانی محمد علی بیضون نے کہا کہ اس مناسبت سے تقریبات عالم اسلامی کے تمام ممالک میں ہونی چاہئیں۔
بیضون نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ لوگوں کے درمیان رابطے میں زبان رکاوٹ نہیں بننی چاہئے، جبکہ عربی قرآن کی زبان ہے اور دین لوگوں کے درمیان باہمی اشتراک کا ذریعہ ہوتا ہے اس لئے دونوں زبانوں عربی اور ترکی میں زیادہ سے زیادہ کتب ترجمہ ہونی چاہئیں۔