الباب کو فتح کرنے کے بعد اسد رجیم کے حوالے نہیں کیا جائے گا، ڈپٹی وزیراعظم ترکی
ترک ڈپٹی وزیراعظم نعمان قرتلمش نے ان افواہوں کو جھوٹ قرار دیا جن میں کہا جا رہا تھا کہ ترکی الباب کو فتح کرنے کے بعد اسد رجیم کے حوالے کر دے گا۔
قرتلمش نے اناطالیہ نیوز ایجنسی کے ایڈیٹر ڈیسک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ترک آپریشن کا مقصد یہ کبھی نہیں تھا کہ وہ علاقوں کو فتح کر کے رجیم کے حوالے کرتا جائے۔
انہوں نے کہا کہ "ہم نے فرات ڈھال آپریشن شروع کرتے ہوئے واضع طور پر کہا تھا کہ اس کا مقصد ترکی کی دفاعی سرحدوں کو محفوظ بنانا ہے”۔ اس آپریشن کا مقصد شمالی سرحد کے پار شام میں موجود دہشتگردوں کا صفایا ہے۔
نعمان قرتلمش نے داعشی دہشتگردوں کے چنگل سے علاقوں کو رہا کروانے میں امریکی اتحاد کی طرف سے مدد نہ کرنے پر کڑی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ سے پُرامید ہیں وہ اس حوالے سے اپنا طرز عمل اور پالیسیاں کرتے ہوئے عراق اور شام کے عوام کی مفادات کے لیے کام کریں گے۔
ترک فوج الباب کو دہشتگردوں سے آزاد کروانے کے لیے شامی اپوزیشن کے عسکری ونگ آزاد شامی فوج کی مدد کر رہی ہے، الباب شہر دفاعی نقطہ نظر سے جنوبی شام اور خصوصی طور پر حلب کے لیے اسٹریٹجک اہمیت رکھتا ہے۔