ایردوان مطالعہ کے لیے وقت کیسے نکالتے ہیں اور کیا پڑھتے ہیں؟
صدر رجب طیب ایردوان سے طویل انٹرویو کے دوران سعودی ٹی وی چینل "العربیہ” کے مدیر ترکی الدخیل نے سوال کیا کہ کیا وہ سیاسی اور معاشی فرائض کے علاوہ مطالعہ کتب کے لئے کیسے فارغ وقت نکالتے ہیں۔
جس کے جواب میں انہوں نے کہا: "بالکل سیاست میں بهی میں نے مطالعہ ترک نہیں کیا ہے… میرے معاونین مجهے بعض کتابوں کے خلاصے فراہم کرتے ہیں اور میں اپنے فرائض کی ادائیگی کے دوران بهی مطالعہ کرتا رہتا ہوں اور حقیقتاً یہ میرے کام کو مزید آسان کر دیتا ہے.. اس کے ساتھ ساتھ ہم دیگر سرگرمیوں اور تقریبات کا بهی اہتمام کرتے رہتے ہی”۔
انہوں نے مزید کہا کہ: "ہماری زندگی مصروفیات سے بهری پڑی ہے ہم منصوبوں کے افتتاح، محکموں، تنظیموں، شہری تنظیموں اور دیگر رسمی سرگرمیوں میں شریک رہتے ہیں جہاں خطابات بهی ہوتے ہیں اور ان خطابات میں کثافت اور حروف کی ادائیگی مطالعہ اور استعداد کے بغیر ممکن نہیں. جیسا کہ میرے معاونین مجهے مدد فراہم کرتے ہیں اور میں خود بهی ایک نئے افق کے قیام کی اور اپنی ملت کی خاطر اپنی ذاتی تعمیر کی تگ و دو میں رہتا ہوں”۔
انہوں نے انٹرویو کے دوران بتایا کہ ہماری ایک طے شدہ روایت ہے ہم ماہانہ علمی حلقہ جات کا انعقاد کرتے ہیں اور خاص اُسی موضوع کے ماہر کو بلاتے ہیں اور پهر اُس موضوع پر بحث و مباحثہ ہوتا ہے اس علمی حلقے میں میرے قریبی لوگ اور کچھ فیملیز بهی شریک ہوتی ہیں یعنی 30، 40 کے قریب لوگ ہوتے ہیں اور اسی طرح وقتاً فوقتاً علماء سے بهی ملاقاتوں کا اہتمام ہوتا ہے اور ہم ان سے مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کرتے ہیں اور علمی مسائل پر گفتگو بهی ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جیسا کہ آپ جانتے ہیں ہمارا ایک ادارہ دار العماده ہے اور اس کا ہر رکن منتخب ہوتا ہے ہم ان 450 اراکین کے لئے صدارتی محل میں تقریب کا انعقاد کرتے ہیں، ان سے خطاب ہوتا ہے اور اس ضیافت میں ملاقاتوں کے علاوہ ان میں تحائف بهی تقسیم کیے جاتے ہیں۔
فی الوقت ہم ایک منصوبے پر کام کر رہے ہیں، صدارتی محل کے اندرونی احاطے میں مختلف عمارتوں کے ساتھ ساتھ بہت بڑا میوزیم، ہالز اور ایک بہت بڑی لائبریری بهی تعمیر کی جائے گی جو ترکی کی سب سے بڑی لائبریری ہوگی جس میں 5 ملین کتابیں ہوں گی، جو کہ 24 گهنٹے کهلی رہے گی۔
جس سے نوجوان طالب علموں کے علاوہ عام شہری بهی استفادہ حاصل کر سکیں گے. ہم اس قسم کے تحقیقی منصوبوں پر کام کرتے رہیں گے اور یہ تمام عمارتیں صدارتی محل میں میرے دفتر کے قریب ہونگی۔