ترکی نے شامی مہاجرین کے بچوں کے لیے اپنے سکولوں کے دروازے کھول دیئے۔
ترک حکومت نے ایک تدریجی عمل کے ذریعے ترکی میں مقیم شامی مہاجر بچوں کو تعلیمی نظام کا حصہ بنانے کا منصوبہ شروع کیا ہے تاکہ ان بچوں کو سماجی تنہائی سے محفوظ رکھا جا سکے۔
ترک حکومت کی جانب سے اختیار کی جانے والی پالیسی کے مطابق شامی بچوں کو باقاعدہ طور پر سرکاری سکولوں کا حصہ بنایا جائے گا۔
تاہم منصوبے کی کامیابی کا انحصار زبان سے عدم واقفیت، سماجی عدم آمادگی اور عام آدمی تک منصوبے کی جزئیات پہنچانے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے پر ہوگا۔
ترکی ہی میں مستقل سکونت اختیار کرنے کا ارادہ رکھنے والے کچھ مہاجر خاندانوں نے اس پالیسی کا خیر مقدم کیا ہے۔ تاہم ایسے خاندان بھی موجود ہیں جو جلد ازجلد شام واپس لوٹنا چاہتے ہیں تاکہ عربی ذریعہ تعلیم کو اختیار کرتے ہوئے ہی اپنے بچوں کی تعلیم کا ٹوٹا سلسلہ شروع کرسکیں۔