ترکی کو مہاجرین کی بہترین خدمت پر یورپین کمیشن رپورٹ میں خراج تحسین
بدھ کو شائع ہونے والی یورپین کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے ترکی مہاجرین کو بہترین سہولیات اور بڑی تعداد کو سہولیات دیتے ہوئے "اپنے وعدوں سے عہدہ براہ ہو رہا ہے”
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 4 اپریل 2016ء سے اب تک 2098 شامی مہاجر ترکی سے یورپ میں رہائش پذیر ہوئے ہیں۔ گزشتہ رپورٹ میں ان کی تعداد 487 تھی۔
مارچ 2016ء میں ترکی اوریورپی یونین کے مابین ہونے والے معاہدے کے مطابق کل 72000 شامی مہاجرین نے ترکی سے قانونی طور یورپ میں رہائش اختیار کرنا تھی۔
مارچ 2016ء معاہدے کے مطابق یونانی جزائر سے ترکی مڑنے والے ہر مہاجر کے بدلے میں ایک مہاجر ترکی سے قانونی طور پر یورپ جا سکے گا۔ اس ضمن میں ان مہاجرین کو ترجیح دی جائے گی جنہوں نے غیر قانونی پر یورپ میں داخل نہ ہوئے ہوں یا ایسی غیر قانونی کوشش نہ کی ہو۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترک حکام اپنے وعدے پورے کرتے ہوئے ایک بڑی تعداد میں مہاجرین کو رہائش دئیے ہوئے ہیں”۔
رپورٹ ترکی کی کوششوں کی تعریف کرتی ہے البتہ بلاک پر تنقید کرتی ہے اور کہتی ہے کہ رکن ممالک کی طر سے مہاجرین کی آباد کاری کے لیے "مزید کوششوں” کی ضرورت ہے
اگرچہ یہ تعداد زیادہ اور مختلف ہے لیکن رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک ملین مہاجرین یورپ میں آباد ہونے کے لیے پناہ لینے کی درخواست کر چکے ہیں، جن کی اکثریت جرمنی میں موجود ہے۔ جبکہ ترکی 2.7 ملین سے زائد مہاجرین کو اپنے ملک میں پناہ اور سہولیات دے رہا ہے جو شام کی 3.5 فیصد آبادی بنتی ہے۔
واضح رہے کہ ترکی نے شام میں سنہ 2011ء سے جاری خانہ جنگی کے نتیجے میں بے گھر ہوکر آنے والے شامیوں کو مہاجر کا درجہ دینے سے انکار کردیا تھا اور کہا تھا کہ وہ ہمارے مہمان ہیں۔ترکی نے مہاجرین کے منتخب گروپ کو کام کے لیے اجازت نامے اور اقامے بھی دے رکھے ہیں۔