ترک سفارتخانے میں داخل ہونے سے روکنے پر ترک خاتون وزیر کا ہالینڈ کے خلاف دعویٰ دائر کرنے کا فیصلہ
ترک خاتون وزیر برائے خاندانی و سماجی امور فاطمہ بتول صیان قایا نے ہالینڈ کے خلاف دعویٰ دائر کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے ترک خاتون روٹرڈیم میں ترک سفارت خانے میں داخل ہونے سے اس وقت روک دیا گیا تھا جب وہ وہاں ترک شہریوں اور سفارت کاروں کے ایک اجلاس میں شرکت کرنے جا رہی تھی۔

ترک سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق یہ بیان فاطمہ قایا کی طرف جاری پریس ریلیز میں دیا گیا ہے۔ ترک وزیر نے کہا ہے کہ جو کچھ ہالینڈ میں ان سے رویہ برتا گیا وہ سفارتی اخلاقیات کے خلاف ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ قانونی اور عدالتی راستے کے ذریعے ہالینڈ میں موجود ملوث افراد کو سزا دلوائیں گی۔ مزید کہاگیا ہے کہ ترکی انسانی حقوق اور جمہوریت میں یورپی یونین کے کسی بھی ملک سے پیچھے نہیں ہے۔
فاطمہ قایا نے کہا کہ یورپ کا مہذب پن مہاجرین کے معاملے میں کھل کر سامنے آ چکا ہے۔
اس سے قبل عرب ممالک اور اسلامی دنیا کے کئی سرکاری عہدیداران، سیاستدان، دانش ور اور مفکرین ہالینڈ کے رویے کو "عالمی سفارتکارانہ اخلاقیات کی خلاف ورزی” کہہ کر اسے "سفارتی اسکینڈل” قرار دے چکے ہیں۔