شام میں جنگ بندی پر آستانہ مذاکرات شروع

0 2,237

شامی اپوزیشن گروپوں اور اسد رجیم کے درمیان پیر سے قازقستان کے دارلحکومت آستانہ میں مذاکرات شروع ہو گئے۔ امن مذاکرات میں شرکت کرنے والے شامی اپوزیشن کے وفد نے کہا ہے کہ  وہ صرف ان ذرائع پر بات کرے گا جن کی مدد سے ترکی اور روس کے درمیان ہونے والے جنگ بندی معاہدے کو مضبوط کیا جا سکے کیونکہ ایرانی حمایت یافتہ عسکری گروپس کی جانب سے شام میں خلاف ورزی جاری ہے۔

شامی اپوزیشن نے آستانہ اجلاس کے پہلےدور میں اسد رجیم سے براہ راست مذاکرات کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

پہلے دور میں دو بدو مذاکرات نہیں ہوں گے کیونکہ اسد حکومت ابھی تک 30 دسمبر کے معاہدے پر یکسو نہیں ہے، یہ بات اپوزشن ترجمان یحیٰی العریدی نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہی۔

شام پر ہونے والے امن مذاکرات کو روس، ترکی اور ایران کی پشت پناہی حاصل ہے اور ان ممالک کے نمائندے بھی ان مذاکرات کا حصہ ہیں اور آستانہ میں پہنچ چکے ہیں۔

اتوار کی شام آستانہ پہنچنے والے شامی اپوزیشن کے وفد میں درجنوں اپوزیشن رہنما شامل ہیں جن کی قیادت مضبوط گروپ جیشں الاسلام کے رہنما محمد الوش کر رہے ہیں۔

اسد رجیم  نے اقوام متحدہ میں اپنے مستقل مندوب بشار جعفری کی قیادت میں وفد بھیجا ہے جس میں عسکری شعبے کے ارکان بھی شامل ہیں۔

تبصرے
Loading...
%d bloggers like this: