سیاسی مقابلہ، باہمی تعاون میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالتا ہے، صدر رجب طیب ایردوان
چورم میں خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا: "قومی مسائل پر کوئی جنگ، دشمنی اور ہنگامہ آرائی نہیں ہو سکتی ہے۔ جس مسئلہ کا تعلق ملک کی آزادی اور قوم کے مستقبل سے ہو تمام سیاستدانوں سے امید رکھنا چاہیے کہ وہ ہاتھ ملا کر طاقت بنتے ہیں۔ نظام حکومت بھی ایک ایسا ہی معاملہ ہے جس کا تعلق ملک سے ہے۔ ہم پارلیمنٹ کی تمام جماعتوں سے چاہتے تھے کہ وہ قریب آئیں اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔ لیکن ایسا نہیں ہوا ہے”۔
ہماری نظر میں ہمارے تمام 81 صوبے برابر ہیں
صدر ایردوان نے چورم میں تعلیم، صحت اور آمد و رفت سمیت مختلف منصوبوں میں ہونے والی 11 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: "ہماری نظر میں ہمارے تمام 81 صوبے برابر ہیں۔ 80 ملین کی آبادی میں ہم ان کی زبان، علاقے یا قومیت کی بنیاد پر کوئی تفریق نہیں کرتے۔ ہم ملک کے ہر کونے میں اپنی خدمات برابری اور شفافیت کے ساتھ پہنچا رہے ہیں”۔
جب قوم کا مفاد خطرے میں ہو تو ضروری ہے کہ وہ یکجا ہو جائیں
صدر ایردوان نے کہا کہ ایسا ممکن نہیں کہ سیاست مقابلے، مباحثے اور جدوجہد کے بغیر کی جا سکتی ہو۔ انہوں نے کہا: "لیکن جب قومی مفاد خطرے میں ہو تو اختلافات کے ساتھ مفاہمت اور اتحاد کے راستے کھلے رکھنا ضروری ہیں۔ سیاسی مقابلہ، باہمی تعاون میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالتا ہے”۔
صدر نے مزید کہا: "قومی مسائل پر کوئی جنگ، دشمنی اور ہنگامہ آرائی نہیں ہو سکتی ہے۔ جس مسئلہ کا تعلق ملک کی آزادی اور قوم کے مستقبل سے ہو تمام سیاستدانوں سے امید رکھنا چاہیے کہ وہ ہاتھ ملا کر طاقت بنتے ہیں۔ نظام حکومت بھی ایک ایسا ہی معاملہ ہے جس کا تعلق ملک سے ہے۔ ہم پارلیمنٹ کی تمام جماعتوں سے چاہتے تھے کہ وہ قریب آئیں اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔ لیکن ایسا نہیں ہوا ہے۔ آئینی ترامیم، جس پر قوم 16 اپریل کو ووٹ کرنے جا رہی ہے، کسی بھی پہلو سے ایک فرد یا جماعت کا معاملہ نہیں۔ ان اصلاحات کا تعلق ملک کے مستقبل سے ہے”۔
مغرب نسل پرستی اور ریاستی دہشتگردی کے ذریعے ہم پر حملہ آور ہے
اتحادوں کا وہ دور جو 25 دن، 35 دن یا دو ماہ چل پاتے تھے ختم ہو جائے گا اور 16 اپریل کے بعد ایک برانڈ نیا دور شروع ہوگا۔ صدر ایردوان نے کہا: "ہم میں کچھ جاہل موجود ہیں جو ان اصلاحات کی اہمیت سمجھنے سے قاصر ہیں۔ لیکن کچھ حلقے اس صورت حال سے بخوبی واقف ہو چکے ہیں اور اپنی طاقت اور پیادوں کے ذریعے ہم سامنے آ چکے ہیں۔ خصوصاً کچھ یورپی ممالک دہشتگرد تنظیموں کی مدد کر کے یا ہاں کہنے والوں کے لیے اپنے دورزے بند کر کے ہم پر حملہ آور ہیں۔ مغرب کھلم کھلا اپنی مرکزی خبروں اور ریاستی ٹی وی چینلز پر”ناں” کی مہم چلا کر ہم پر حملہ آور ہے۔ مغرب نسل پرستی اور ریاستی دہشتگردی کے ذریعے ہم پر حملہ آور ہے۔ وہ ہمارے اور ہماری قوم کے حوصلے توڑنے کے تمام منصوبوں میں ناکام ہو چکے ہیں اس لیے اس بار کھل کر ہمارے ملک کو دھمکیاں دے رہے ہیں”۔
جو ہم پر انگلیاں ہلاتے ہیں ہم انہیں ایک سخت سبق دیں گے
صدر ایردوان نے کہا: "ہمارے شہری جو بیرون ملک یورپ میں آباد ہیں وہ یورپ کے اس رویے کا بہترین جواب دیں گے جب اتوار کی شامل ریفرنڈم کے نتائج سامنے آئیں گے”۔ انہوں نے مزید کہا: "ہمارے ان بھائیوں اور بہنوں نے جمہوریت، قانون اور اپنے وقار کی قربانی دئیے بغیر ملک کا تحفظ کرتے ہوئے ووٹ کاسٹ کیا ہے۔ انہوں نے تمام یورپی ممالک کو انسانیت اور جمہوریت کا سبق سکھایا ہے”۔