صدر ایردوان میرے ہیرو ہیں، "حلب کی گڑیا” بانا العابد
حلب کی گڑیا کہلانے والی سرگرم کارکن باناالعبد جس کی عمر 7 سال ہے نے صدر رجب طیب ایردوان کا اور ترک قوم کاایک بار پھر شکریہ ادا کیا ہے۔ جنہوں نے اس کے خاندان کو حلب میں ہونے والے تشدد ظلم و بربریت سے بچایا اور اسے وہاں سے ترکی اور روس کے مابین معاہدہ امن کر کے بچایا – بانا نے خبررساں ادارے ینی شفق کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ : ” اسے صدر ایردوان سے ملاقات کا شرف حاصل ہوا اور صدر ایردوان اس کے ہیرو ہیں” –
ننھی سرگرم کارکن کا کہنا تھا کہ : ” اسے ترکی بےحد پسند ہے یہاں پر امن ، حفاظتی انتظام ، برفباری ، اور سمندر بہت خوبصورت ہیں مگر مجھے اپنے ملک سے محبت ہے – جیسے ہی میرے ملک میں جنگ ختم ہو گی میں اور میرا خاندان اپنے قصبے واپس چلے جائیں گے ” – صدر ایردوان نے بنا سے اس وقت ملاقات کی جب اسے ٹویٹر کے ذریعے محصور حلب سے وہاں کے حالات پر رپورٹنگ کی اور یوں اسے شہرت حاصل ہوئی اور پھر وی اور اس کا خاندان نے صدارتی کمپلیکس انقرہ کا دورہ کیا – ویڈیو فوٹیج میں وہ مقبولیت کا حامل لمحہ بخوبی دیکھا جاسکتا ہے جس میں ٹویٹر صارف صدر ایردوان کو ان کو حلب میں سے بحفاظت نکالنے پر شکریہ ادا کر رہا ہے –
بانا نے ویڈیو میں کہا کہ : ” حلب کے بچوں کو جنگ زدہ حلب سے بحفاظت نکالنے پر وہ ان کی شکر گزار ہے اور میں آپ سے محبت کرتی ہوں "- بانا نے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو 7 مسلمان ممالک پر سفری پابندی عائد کرنے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ : ” ٹرمپ ہم دہشت گرد نہیں ہیں ” جن والدین کے بچے اس ملک میں ہیں وہ اس ملک میں داخل نہیں ہو سکیں گے – اس کا کہنا تھا کہ : ” میں نے ایک ویڈیو ٹرمپ کے اس اقدام پر ردعمل دیتے ہوئے بنائی ہے کیونکہ میں اسے بتانا چاہتی ہوں کہ ہم لوگ دہشت گرد نہیں ہیں اور لوگوں کو اس کے اس اقدام سے کتنی مشکلات کا سامنا ہے بغیر کھانے کے اور پانی کے شیلنگ کے نیچے "-
ٹرمپ کی وجہ شہرت اس کی تفریق پیدا کرنے والی متضاد پالیسی برائے پناہ گزین اور امیگریشن پالیسی ہے اور اس نے ایک صدارتی آرڈر کے ذریعے 7 مسلم ممالک سے آنے والے لوگوں پر امریکا داخلے پر پابندی عائد کردی ہے – پابندی کے عجیب و غریب نتائج نے جنم لیا ہے کچھ معاملات میں خاندان تقسیم ہو گئے ہیں مثال کے طور پر ایک چھوٹا عراقی بچہ دلبین ہے جو کہ پناہ گزین کیمپ میں ہیٹر کے دھماکے سے زخمی ہو گیا – اب دلبین امریکا میں پھنس گیا ہے اور اس کا خاندان ٹرمپ کے مسلمانوں کے امریکا میں داخلے پر لگائے گئی پابندی کے تحت داخل نہیں ہو سکتے –