ریفرینڈم میں "ہاں” کا نتیجہ ترکی کو ترقی اور استحکام کے نئے دور میں داخل کردے گا۔صدر ایردوان
16 اپریل کو "ہاں” کا نتیجہ ترکی کو مضبوطی اور استحکام کے ایک نئے دور میں داخل کرے گا ، کیونکہ اس کے بعد ترکی ایسی عدم استحکام سے دوچار نہیں ہوگا جو شارٹ ٹرم حکومتوں کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے ۔ ان خیالات کااظہار صدر رجب طیب ایردوان نے بدھ کے روز انقرہ میں صدارتی کمپلیکس میں ایک بہت بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
صدر نے ماضی کی ناخوشگوار ترک حکومتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بعض حکومتیں تو محض پچیس دنوں تک اپنا وجود برقرار رکھنے میں کامیاب رہی ہیں جس کا نتیجہ ظاہر ہے کہ ملک میں کوئی استحکام اور پائیداری نہیں آسکتی۔ صدر نے مزید کہا کہ ہماری دکھوں بحرانوں اور افراتفری کی ایک بڑی وجہ ہمارے گورننگ سسٹم اور نظام میں خرابی ہے جس سے کوئی بھی باشعور انکار نہیں کرسکتا۔یہی وجہ ہے کہ ہماری پارٹی کی گزشتہ چودہ سالہ محنت کے نتیجے میں قائم شدہ ایک بہترین ماحول کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ آئیے امن، محبت بھائی چارے اور خوشحالی کو محفوظ بنائیں ۔ صدر نے مزید کہا کہ اب ترکی عوام کی حمایت اور آئین کی اتھارٹی کے ساتھ ترکی ترقی کے ایک نئے سیاسی دور میں داخل ہونے جارہا ہے ، انہوں نے بعض اپوزیشن لیڈروں کا نام لئے بغیر ان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ لوگ جھوٹ بول رہے ہیں جو یہ افواہیں پھیلا رہے ہیں کہ اس آئینی ترمیم کے ذریعہ صدر پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے جیسے اختیارات کا مالک بن جائے گا ، انہوں نے کہا کہ یہ بات سرے سے برائے بحث ہی نہیں اور انہوں نے عوام کو گمراہ کرنے کیلئے جھوٹ کی ایک دنیا تخلیق کرڈالی ہے اور اس میں رہ رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ دوسری طرف نئے سسٹم کے تحت صدر کسی بھی مجرمانہ سرگرمی کیلئے قابل مواخذہ ہوگا جبکہ موجودہ آئین صدر کو صرف غداری کے جرم میں قابل مواخذہ قرار دیتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سولہ اپریل میں ریفرینڈم کے مثبت نتائج کی صورت میں آئینی ترامیم کے نتیجے میں ترکی کی معیشت بہت مختصر وقت میں تین گنا ترقی کرلے گی جبکہ 2023 تک یہ دوگنی ہوجائے گی ۔
ایردوان نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں مزید اور مضبوط طریقے سے متحد ہونا ہوگا اور دہشت گرد اپنا بچائو نہیں کرپائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ نئے صدارتی نظام کے تحت ترکی دہشت گردی سے لڑنے کے مزید قابل ہوجائے گا۔