مراکش نے گولن دہشتگرد تنظیم فیتو سے منسلک اسکولز بند کر دئیے
مراکش کی وزارت تعلیم نے محمد فاتح گروپ کے نام سے فیتو کے تحت چلنےوالے تعلیمی اداروں کو بند کرنےکااعلان کیا ہے۔ مراکشی وزارت نے ایک بیان میں کہا ہےکہ تمام اسکولز اور تعلیمی ادارے ، گروپ کے گولن دہشتگرد تنظیم کے ساتھ منسلک ماضی کی وجہ سے طے کردہ تاریخ پر بند کر دیے گئے۔

5 جنوری کو مراکشی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ محمد الفاتح گروپ، تعلیمی اور مذہبی نظام کے اصولوں کے برعکس اپنی تنظیم کے نظریات اور خیالات پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے۔
فیتو سے منسلک گروپ مراکش کے چار بڑے شہروں میں اسکولز قائم کیے ہوئے جہاں ایلیٹ کلاس کے بچے تعلیم حاصل کرتے تھے۔
مراکشی وزارت تعلیم نے کہا ہے کہ اس قدم سے طلباء و طالبات اور ان کے والدین پر کوئی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ یہ تمام اقدامات طلباء اور والدین کو اعتماد میں لینے کے بعد کیے جا رہے ہیں جس کے فوری بعد اسکولز انتظامیہ کو تبدیل کر دیا جائے گا۔
اس سے قبل انتظامی کورٹ سے اسکولز کی بندش پر پٹیشن سننے کے بعد نبٹا دی تھی۔
اس سے قبل حال ہی میں اسی طرح کے اقدامات افریقی ممالک کی طرف سے بھی اٹھائے گئے تھے جن میں سوڈان، صومالیہ، بینن اور گنی شامل ہے
فیتو دہشتگرد تنظیم ہے جس کے سربراہ گولن امریکی ریاست پنسلوانیا میں مقیم ہیں۔ انہوں نے ترک ریاستی اداروں میں موجود اپنے پیروکاروں کی مدد سے 15جولائی 2016ء کو صدر ایردوان کا تختہ الٹنے کی کوشش کی تھی جس ترک ملت نے ناکام بنا دیا تھا۔ اس کوشش میں فیتو تنظیم سے منسلک باغیوں نے 278 ترک شہریوں کوشہید جبکہ سینکڑوں کو زخمی کر دیا تھا۔
فیتو عالمی طور پر تعلیمی اسکولوں اور فکری گروپوں کی چھتری تلے افریقہ سے ایشیا تک کام کرتی ہے۔