ڈچ پولیس کے کتے سے زخمی ہونے والا تارک وطن بہترطبی امداد کے لیے ترکی واپس آ گیا
ہالینڈ کے شہر روٹرڈیم میں ترک وزیر کے خلاف ناروا رویے پر ترک سفارت خانے کے قریب ترک تارکین وطن نے احتجاج کیا جس دوران ڈچ پولیس نے انہیں کتوں کی مدد سے پُر تشدد طریقے سے منتشر کیا۔ اس دوران زخمی ہونے والا ترک شہری واپس ترکی پہنچ چکا ہے اور اسے وزارت صحت کے تحت طبی سہولیات دی جا رہی ہیں۔

وزیر خارجہ چاوش اوغلو نے کہا ہے کہ حسین کرت کو بہتر طبی سہولیات کے لیے استنبول لایا گیا ہے۔
Hüseyin Kurt, our citizen brutally attacked by the police dog in Rotterdam was transferred to İstanbul to be given better medical treatment.
— Mevlüt Çavuşoğlu (@MevlutCavusoglu) March 22, 2017
11مارچ کو ہالینڈ نے سب سے پہلے وزیر خارجہ جاوش اوغلو کی فلائٹ کو داخلہ سے روک کر کینسل کر دیا تھا۔ اس کے اگلے ہی دن وزیر خاندانی امور فاطمہ بتول کایا کے وفد کو ترک سفارت خانے میں داخل ہونے سے روک کر ڈی پورٹ کر دیا گیا تھا۔ اس واقعہ کے بعد نہ صرف ترکی بلکہ ہالینڈ میں رہنے والے ترک شہریوں میں غم و غصہ کی لہر دور گئی تھی۔
ہالینڈ میں موجود ترک شہریوں کی بڑی تعداد ترک سفارت خانے کے قریب جمع ہو گئی جسے منتشر کرنے کے لیے ڈچ پولیس نے کتوں کی مدد لی۔ اس دوران کئی ترک تارکین کتوں کے کاٹنے سے زخمی ہو گئے تھے۔ کرت کی تصاویر کو بڑے پیمانے پر میڈیا میں دکھایا گیا تھا۔