گولن عناصر کے 15جولائی کی ترک بغاوت میں ملوث ہونے کے شواہد ہیں، برطانوی پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ
برطانوی پارلیمانی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں گولن عناصر (فیتو) کے 1جولائی کی بغاوت میں ملوث ہونے کے شواہد کا اظہار کیا ہے۔ رپورٹ ہفتہ کے روز شائع کی گئی۔
برطانوی رپورٹ ناکام بغاوت کے معاملہ میں یورپی یونین کے موقف کا جائزہ لیتی ہے
رپورٹ ترکی اور برطانیہ کے تعلقات کی اہمیت کو بھی موضوع بناتی ہے۔
ترک فوج سے مجموعی طور پر حکومت سے وفاداری کا اظہار کیا اور پولیس اور عوام سے مل کر 16 جولائی کی صبح تک بغاوت کو مکمل طور پر ناکام بنا دیا جو فوج کے ایک چھوٹے سے عسکری جنتا نے شروع کی۔ جنتا کو تعلق گولن دہشتگرد تنظیم فیتو سے تھا۔ اب تک 2839 فوجی اہلکاروں کو گرفتار کیا جا چکا ہے جن میں 29 کرنل اور 40 جنرل بھی شامل ہیں۔
ترکی کی سب سے بڑی عدالتی باڈی ایچ ایس وائے کے نے فیتو سے تعلق رکھنے والے 274 ججوں کی گرفتاری کا حکم جاری کیا تھا جبکہ آئینی کورٹ کے دو ججز کو بھی بغاوت میں براہ راست شامل ہونے پر گرفتار کیا گیا۔
ناکام بغاوت کے نتیجے میں 248 ترک شہری شہید جن میں 41 پولیس آفیسرز جبکہ 47 سویلین اہلکار بھی شامل تھے۔ اس دوران 1440 افراد زخمی بھی ہوئے۔ بغاوت کے دوران 104 باغی بھی ہلاک ہوئے تھے۔