ہم اپنی عوام کے مستقبل کے لیے نظام حکومت کو تبدیل کر رہے ہیں: صدر ایردوان
اناطالیہ میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا: "ہم اپنے ملک اور اپنی عوام کے مستقبل کے لیے نظام حکومت تبدیل کر رہے ہیں۔ ہم اتحادی سیاست، کمزور حکومتوں، اور ان سے پیدا ہونے والا دنگا فساد اور مسائل بارے خوب جانتے ہیں جس کی قیمت ہمارا ملک ماضی میں چکاتا رہا ہے”۔
اس موقع پر خاتون اوّل امینہ ایردوان، وزیر خارجہ جاوش اوغلو، وزیر توانائی و قدرتی معدنیات برات البیراک، وزیر داخلہ سلیمان سائلو، وزیر خاندانی و سماجی امور فاطمہ بتول قایا، گورنر اناطالیہ منیر کارل اوغلو، میئر اناطالیہ میٹروپولیٹن میونسپلٹی میندریس ترال بھی موجود تھے۔
آئینی اصلاحات پر ہونے والے16 اپریل کے ریفرنڈم کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا: "ہم اپنے ملک اور اپنی عوام کے مستقبل کے لیے نظام حکومت تبدیل کر رہے ہیں۔ ہم اتحادی سیاست، کمزور حکومتوں، اور ان سے پیدا ہونے والا دنگا فساد اور مسائل بارے خوب جانتے ہیں جس کی قیمت ہمارا ملک ماضی میں چکاتا رہا ہے”۔
ترکی صدارتی نظام کے ساتھ ہی اپنے 2023ء کے مقاصد حاصل کرے گا
صدر ایردوان نے کہا: "نیا نظام حکومت، پراعتماد اور مستحکم ماحول کی ضمانت دے گا۔ ترکی اپنے اہداف 2023ء حاصل کرے گا اور دنیا کے دس بڑی معیشتوں میں داخل ہو جائے گا”۔
انہوں نے کہا: "ہمیں اپنی معاشی مشکلات پر قابو پانے، دہشتگردی کے خلاف جنگ کو نتیجہ خیز بنانے اور اپنے ہمسایہ ممالک سے ابھرنے والے مسائل سے نبٹنے کے لیے استحکام درکار ہے۔ جب ہم دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی طرف دیکھتے ہیں تو ہمیں نظر آتا ہے کہ یہ سب استحکام سے جڑا ہے۔ 1950ء سے ہمارے ملک میں 48 حکومتیں آ چکی ہیں۔ اس وقت میں برطانیہ میں 15 حکومتیں آئی ہیں، جرمنی میں 24 حکومتیں آئیں۔ امریکا میں 17 صدور نے خدمت کی۔ فرانس میں 11 حکمران آئے۔ نئے نظام میں پارٹیوں کے بجائے عوام حکومت بنائیں گے جس سے اتحادی سیاست کا عہد ختم ہو جائے گا اور سیاسی نظام میں استحکام آئے گا”۔
نیا نظام حکومت شرح نمو کے اہداف حاصل کرنے کے لیے ترکی کی مدد کرے گا
جب ترکی میں یک جماعتی حکومتیں تھیں تو شرح نمو 6 فیصد تھی، پھر اتحادی حکومتوں میں شرح نمو 4 فیصد رہی۔ نئے صدارتی نظام سے ترکی شرح نمو، شرح روزگار اور شرح سرمایہ کاری کے اپنے اہداف حاصل کرے گا سیاسی خطرات کو ختم کر کے، معاشی پالیسی کے ٹولز پر قابو پانا آسان ہو جائے گا جس میں ایکسچینج ریٹ اور مہنگائی میں اضافہ شامل ہے۔ حکومت اس قابل ہو سکے گی کہ اپنے زیادہ ریونیو کے ساتھ سرمایہ کاری کر سکے”۔
دنیا نئی ساخت بندی سے گزر رہی ہے
صدر ایردوان نے کہا: "نہ صرف یہ خطہ بلکہ پوری دنیا نئی ساخت بندی سے گزر رہی ہے۔ اس نازک لمحے پر نظام حکومت کو بدلنا ترکی کے لیے سودمند رہے گا۔ نئے دور میں جمہوریت کے معیار، انسانی حقوق اور آزادی اس لیے قابل توجہ نہیں ہو گی کہ کوئی زبردستی اپنے اصول دنیا پر تھوپنا چاہتا ہے بلکہ اس لیے اہم ہوں گے کہ ہم اپنے شہریوں کا احترام کرتے ہیں۔ ایک مستحکم، محفوظ، پُرامن،مالدار اور طاقتور ترکی خطے اور دنیا میں اپنے وجود کو بہتر ثابت کر سکے گا۔ جو ایک ایسے عظیم طاقتور اور خوشحال ترکی کا راستہ کھولے گا جس کا خواب ہم دیکھتے ہیں”۔