105 سالہ ترک خاتون 5 دن میں کووِڈ-19 سے صحتیاب ہوگئیں
ترکی کی ایک 105 سالہ خاتون نے تشخیص کے بعد محض 5 دن میں کرونا وائرس کو شکست دے کر ان شہریوں میں نام لکھوا لیا ہے کہ جو عمر کی سنچری مکمل کرنے کے باوجود اس مرض پر فتحیاب ہوئے۔
انادولو ایجنسی کے مطابق یوریہ باشقپان استانبول کے ضلع شلہ میں اپنے بیٹے کے گھر پہنچی ہی تھیں کہ انہیں تھکاوٹ کا احساس ہوا اور بھوک بھی نہیں لگ رہی تھی۔ ان کی بیٹی اور نواسہ، جو ان کے ساتھ ہی تھے، کو بھی ایسی ہی علامات کا سامنا تھا۔ پورا خاندان قریبی ہسپتال میں گیا جہاں ان کے کووِڈ-19 ٹیسٹ کیے گئے جو مثبت آئے۔ ڈاکٹروں نے حوریہ باشقپان کے لیے ہسپتال ہی میں علاج تجویز کیا کیونکہ ان کے جگر اور گردوں میں مسائل ہو رہے تھے۔
انادولو سے بات کرتے ہوئے حوریہ باشقپان نے کہا کہ کووِڈ-19 سے صحتیاب ہونے میں صرف پانچ دن لگے، کہ جو میری عمر کے لوگوں میں بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے بلکہ بہت سوں کو تو مار بھی چکی ہے۔
ڈاکٹروں کے لیے بھی حوریہ کی صحت یاب حیران کن ہے، کیونکہ انہیں کئی دائمی امراض بھی ہیں کہ جن کی وجہ سے بہت خطرے کی زد میں تھیں۔
ڈاکٹر امرہ اوزغہ نے کہا کہ ” کووِڈ-19 بزرگوں کے لیے مہلک ہو سکتا ہے اور ان کے لیے بھی کہ جو دائمی امراض کے شکار ہیں۔ حوریہ تو 105 سال کی ہیں اور انہیں کئی دائمی امراض بھی ہیں، اس لیے ان کا صحت یاب ہو جانا حیران کن ہے۔
اس کے ساتھ ہی حوریہ ان بزرگوں کی فہرست میں شامل ہو گئی ہیں کہ جن کی عمریں 100 سال سے زیادہ ہیں لیکن وہ کووِڈ-19 سے صحت یاب ہوئے۔ ترکی میں اب تک کووِڈ-19 سے صحت یاب ہونے والے معمر ترین فرد حواحان کارادینز ہیں کہ جن کی عمر 107 سال ہے۔
ایسے افراد کی عمر کا تعین ترکی میں ہمیشہ متنازع رہا ہے کیونکہ ایک صدی سے بھی پہلے کے پیدائشی سرٹیفکیٹ یا دستاویزات نہیں ہوتیں۔ لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑی عمر کے افراد کا اتنی بڑی تعداد میں صحت یاب ہونا خوش آئند ہے۔
حوریہ نے ہسپتال کے عملے کا ڈاکٹروں کا شکریہ ادا کیا کہ جنہوں نے ان کی صحتیابی کے لیے بھرپور کوششیں کیں۔ "اللہ نے دعا ہے کہ وہ ان سب کو لمبی زندگیاں دے۔”
ڈاکٹروں کے مطابق حوریہ کی صاحبزادی اور نواسہ بھی کووِڈ-19 کا شکار ہوا تھا، لیکن وہ صحت یاب ہو چکے ہیں۔