ترک افواج کی افغانستان سے واپسی شروع، پہلا دستہ انقرہ پہنچ گیا
ترک فوج کا پہلا دستہ افغانستان سے واپس ترکی پہنچ گیا ہے۔
ترک فضائیہ کا ایک طیارہ 345 فوجی اہلکاروں کو لے کر پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد پہنچا تھا، جہاں سے ترکش ایئر لائنز کی ایک پرواز انہیں انقرہ لائی ہے۔
ترکی نے افغانستان میں پیدا ہونے والی صورت حال کا اندازہ لگاتے ہوئے وہاں سے انخلا شروع کیا ہے۔
وزارت قومی دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ترکی نے موجودہ صورت حال کا اندازہ لگاتے ہوئے افغانستان سے اپنی فوج کا انخلا شروع کیا ہے۔
وزیر دفاع خلوصی آقار کا کہنا ہے کہ یہ انخلا فوری طور پر کیا جائے گا۔
طالبان نے گزشتہ روز کہا تھا کہ ترکی بھی اپنی افواج اگست کے اختتام تک لازماً افغانستان سے نکال لے۔ باوجود اس کے کہ ترک حکومت کئی ماہ سے کابل کے بین الاقوامی ایئرپورٹ پر اپنی موجودگی پر اصرار کر رہی تھی۔
ترکی نے 15 اگست کو کابل پر قبضے کے بعد طالبان کے اعتدال پسند رویّے کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ وہ نئی حکومت کی تشکیل کی صورت میں بھرپور تعاون کے لیے تیار ہے۔ البتہ ساتھ ہی صدر رجب طیب ایردوان نے یہ بھی کہا ہے کہ اب طالبان کے الفاظ نہیں بلکہ اقدامات طے کریں گے۔
دوسری جانب طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بھی کہا ہے کہ وہ ترکی، ترک حکومت اور ترک مسلمانوں کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں۔