8000 سے زائد فوجی اہلکاروں نے 15جولائی کی ناکام بغاوت میں فیتو کے لیے کام کیا
جولائی 2016ء کی ناکام بغاوت کی شب 8000 سے زائد فوجی اہلکار گولن دہشتگرد تنظیم (فیتو) کے لیے کام کر رہے تھے جو کہ بغاوت کے پس پردہ کام کر رہی تھی۔ یہ بات عدالت کی طرف سے نئی تفصیل میں بتائی گئی ہے

انقرہ کی 17ویں اعلیٰ پینل کورٹ نے افشاء کیا ہے کہ فیتو باغی عہدیداران کے حکم پر ایک جمہوری حکومت کو الٹنے کے لیے ہونے والی ناکام بغاوت میں 35 جہاز، 37 ہیلی کاپٹر، 246 بکتر بند گاڑیاں اور تقریباً 4000 ہلکا اسلحہ استعمال کیا گیا
مرکزی فردجرم کے تحت اب تک پرازکیوٹرز نے 221 مدعی علہیان کے خلاف ثبوت پیش کیے ہیں۔ جس میں امریکا میں مقیم فتح اللہ گولن بھی شامل ہے۔ گولن ناکام بغاوت کا ماسٹر مائند تھا جنہوں نے اس بغاوت کی خونی کوشش کرتے ہوئے 249 شہریوں کو شہید جبکہ 2200 افراد کو زخمی کر دیا۔
221 مدعی علیہان میں "پیس ایٹ ہوم کونسل” کے ممبران بھی شامل ہیں جو حکومت الٹنے کے بعد باغی عناصر کی طرف کار حکومت سنبھالنے کے لیے بنائی گئی تھی۔
باغی کونسل کے ارکان میں ایک جنرل، تین لیفٹینٹ جنرل، چار میجر جنرل، 16 بریگیڈ جنرل اور تین ریئر ایڈمرل سمیت 16 سویلین شامل تھے۔