تقریباً ایک ہفتہ ہو گیا، ترکی میں جنگلات کی آگ پر قابو پانے کی جدوجہد اب بھی جاری

0 656

ترکی کے جنگلات میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کی جدوجہد چھٹے روز بھی جاری ہے۔ حکام نے اتوار کو رات گئے اعلان کیا تھا کہ اس نے 35 صوبوں میں 129 مقامات پر لگنے والی جنگل کی آگ میں سے 122 پر قابو پا لیا ہے۔ البتہ مناوگات اور مرماریس میں آگ اب بھی لگی ہوئی ہے اور مرنے والوں کل تعداد بھی آٹھ تک پہنچ چکی ہے۔

میدانِ عمل میں موجود آگ بجھانے والا عملہ خصوصی ہوائی جہازوں اور ہیلی کاپٹروں کی مدد کے ذریعے آگ پر قابو پانے کی سر توڑ کوشش کر رہا ہے، لیکن فضائی مدد رات کے وقت روک دی جاتی ہے۔ پیر کی صبح ان طیاروں اور ہیلی کاپٹروں نے صوبہ مغلہ کے علاقوں مارماریس اور کوئے چیغیز میں اپنا کام دوبارہ شروع کر دیا۔ یہاں تیز ہواؤں نے آگ کو مزید پھیلایا ہے اور اب یہ تیزی سے دیگر علاقوں کی جانب پھیل رہی ہے۔ کوئے چیغیز کا دیہی علاقہ اس وقت آگ کی زد میں آنے کے خطرے سے دوچار ہے۔

مناوگات میں صورت حال مزید سنگین ہو گئی ہے جہاں آگ لگنے کے نئے واقعات پیش آئے ہے۔ اتوار کی صبح کو غونداوغدو کے علاقے میں نئی آگ بھڑکی تھی، جو پہلے ہی گزشتہ ہفتے لگنے والی آگ کو بجھانے کی کوششیں کر رہا تھا۔ مقامی افراد بھی آگ بجھانے کے عمل میں حصہ لے رہے ہیں۔ چند علاقوں میں لوگوں نے جنگلات کے قریب نگرانی اور گشت کا عمل شروع کر دیا ہے کیونکہ یہ شبہ ہے کہ آتش زنی یعنی جان بوجھ کر آگ لگانے کی حرکت کی جا رہی ہے۔

مناوگات اور دیگر علاقوں اور صوبوں میں آگ لگنے کے اسباب جاننے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہیں کیونکہ حکام کو شبہ ہے کہ دہشت گرد گروپ PKK اس میں ملوث ہو سکتا ہے۔

غونداوغدو کے باسی مصطفیٰ یلماز کے مطابق انہوں نے چند دیگر مقامی افراد کے ساتھ دو افراد کو آگ لگاتے ہوئے دیکھا کہ جو بعد میں پورے جنگل میں پھیل گئی۔

مناوگات میں پہلی آگ چار مختلف مقامات پر لگی تھی۔ اگلے چھ روز کے دوران یہ آٹھ مختلف مقامات پر پھیلی۔ یہ آگ آبادیوں تک پہنچی کہ جو جل کر خاکستر ہو چکی ہیں اور سینکڑوں لوگ بے گھر ہو گئے ہیں۔ حکومت ایسے افراد کو ہنگامی نقد امداد فراہم کر رہی ہے اور ان کو نئے گھر بنا کر دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

ایک آگ جنوب مغربی ترکی کے مشہور ترین سیاحتی علاقے بودروم میں بھی لگی تھی جو جلد ہی چار دیہی علاقوں تک پہنچ گئی۔ بڑے درختوں کے گرنے سے راستے بند ہو گئے ہیں اور متاثرہ علاقوں تک پہنچنے میں دشواری کا سامنا ہے۔

تبصرے
Loading...
%d bloggers like this: