اذان ترکش زبان میں واپس لاناہو گی، سیکولردانشوراوزدمیراینجے
جمہوریت اخبار کے کالم نگار، سیکولر شاعر اور دانشور اوزدمیر اینجے نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا ہے کہ اذان کو واپس عربی میں شروع کرنا ایک بڑی غلطی تھی۔ اذان کو واپس ترکش زبان میں لانا ہو گا۔
جمہوریت اخبار، ترکی کی سیکولر جماعت جمہوری خلق پارٹی کا نمائندہ سمجھا جاتا ہے۔ اوزدمیر اینجے نے یہ انٹرویو ٹیلی 1 چینل کو دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اذان کو عربی میں پڑھنا عرب قوم پرستی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیموکریٹ پارٹی کے لیے اذان کو واپس عربی زبان میں لوٹانا ایک غلطی تھی۔
اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 1950ء میں انتخابات کا انعقاد بھی ایک غلطی تھی، ترکی میں یک جماعتی نظام حکومت جاری رہنا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ نماز بھی ترکش زبان میں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ "عربی میں اذان اور نماز، عرب ثقافتی سامراجیت ہے۔ اس میں کوئی بُرائی نہیں کہ ہم ترکش زبان میں کہیں کہ خدا عظیم ہے۔ خدا کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔
یہ بھی دیکھیں: تم اذانوں کو خاموش نہیں کرا سکو گے: صدر ایردوان کا جوبائیدن کو جواب