آذربائیجان نے جنگ میں آرمینیا کے 4.8 ارب ڈالرز مالیت کے ہتھیار تباہ کیے، رپورٹ
نگورنو-قاراباخ کے علاقے میں حالیہ جنگ میں آرمینیا کے 4.8 ارب ڈالرز مالیت کے ہتھیار تباہ ہوئے ہیں۔
آذربائیجان کی اسٹیٹ یونیورسٹی آف اکنامکس (UNEC) نے 44 دن تک جاری رہنے والی جنگ میں ہتھیاروں اور گاڑیوں کی صورت میں آرمینیا کی فوج کو پہنچنے والے نقصان کا اندازہ لگایا ہے۔
آذربائیجانی فوج نے 27 ستمبر کو نگورنو-قاراباخ اور آرمینیا کے قبضے میں موجود ملحقہ علاقوں میں آپریشنز کا آغاز کیا، جس کا نتیجہ اپنی سرزمین کو آزاد کرانے اور آرمینیا کی فوج کو ایک زبردست نقصان پہنچانے کی صورت میں نکلا۔
آپریشن کے پہلے دن آذربائیجان نے آرمینیا کی افواج پر زمینی اور فضائی راستوں سے بھرپور حملے کیے۔ گزشتہ ماہ روس کی مدد سے ہونے والی فائر بندی پر دستخط کے بعد آرمینیا کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے جاری ہونے والے بیانات سے پتہ چلا ہے کہ جنگ شروع ہونے کے بعد صرف چار دن میں ہی وزیر اعظم نکول پشینیان کو بتا دیا گیا تھا کہ ہماری افواج پسپا ہو رہی ہیں۔
لڑائی کے دوران آذربائیجان کے ترکی ساختہ مسلح ڈرونز نے آرمینیا کی فوج کو بہت نقصان پہنچایا۔
آذربائیجان کی پیشرفت کو روکنے کے لیے آرمینیا کو جس سیزفائر معاہدے پر دستخط کرنا پڑے، اس سے آرمینیائی فوج کی شکست بالکل واضح ہو گئی کیونکہ ان کے چھوڑے گئے تباہ حال ہتھیار اب نگورنو-قاراباخ میں ہر قدم پر پڑے ہوئے ہیں۔
سابق سوویت ریاستوں آذربائیجان اور آرمینیا کے مابین تعلقات 1991ء سے ہی کشیدہ ہیں، جبکہ آرمینیا کی فوج نے آذربائیجان کے علاقے نگورنو-قاراباخ پر قبضہ کر لیا تھا۔
علاقے میں حالیہ کشیدگی 27 ستمبر کو شروع ہوئی تھی جب آرمینیا کی فوج نے آذربائیجان کے شہری علاقوں اور فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا تھا۔
اس دوران آذربائیجان نے کئی شہر اور تقریباً 300 قصبات اور دیہات آرمینیا کے قبضے سے چھڑوائے۔
10 نومبر کو دونوں ملکوں نے لڑائی کو روکنے اور ایک جامع حل کے لیے مذاکرات پر رضامندی ظاہر کی۔
اس معاہدے کو آذربائیجان کی فتح اور آرمینیا کی شکست کے طور پر دیکھا گیا کہ جس کی افواج معاہدے کے تحت علاقے سے نکل رہی ہیں۔