اولمپکس: ترکی نے باکسنگ میں پہلا گولڈ میڈل حاصل کر لیا

0 819

ترکی کی خاتون باکسر بوسہ ناز سرمہ نیلی نے اولمپکس میں ترکی کو پہلا باکسنگ گولڈ میڈل دلا دیا ہے۔

ویلٹر ویٹ باکسنگ فائنل میں بوسہ ناز نے چین کی گو ہونگ کو 3:0 سے شکست دے کر نئی تاریخ رقم کی۔ شاندار کامیابی کے بعد کافی جذباتی مناظر نظر آئے، بوسہ ناز اکھاڑے میں گر گئیں اور خوشی کے آنسو ان کی آنکھوں سے بہہ رہے تھے۔

ترکی نے تاریخ میں کبھی باکسنگ میں سونے کا تمغہ حاصل نہیں کیا۔ بہترین کارکردگی 1996ء اور 2004ء کے اولمپکس میں مردوں کی جانب سے چاندی کا تمغہ حاصل کرنا تھی۔

بہرحال، اس کیٹیگری میں چین کی گو نے چاندی اور بھارت کی لولینا بوروگین اور امریکا کی اوشے جونز نے کانسی کے تمغے حاصل کیے۔

قبل ازیں، فلائی ویٹ باکسنگ فائنل میں ترکی کی دوسری باکسر بوسہ ناز چاکر اوغلو کو مایوس کن شکست ہوئی۔ وہ فائنل میں بلغاریہ کی ستوئیکا کراستیوا سےشکست کھا گئی تھیں اور یوں ترکی کے لیے پہلا باکسنگ گولڈ میڈل حاصل نہیں کر پائیں۔

ان کا مقابلہ دو مرتبہ کی بینٹم ویٹ ورلڈ چیمپئن شپ رنر اپ 35 سالہ کراستیوا نے تھا، جنہوں نے بالآخر اپنا اولمپک گولڈ میڈل حاصل کر لیا ہے۔ چاکر اوغلو کے خلاف تین راؤنڈز میں وہ اپنے تجربے کے بل بوتے پر کامیاب ہوئیں۔

گو کہ چاکر اوغلو کو 5:0 سے شکست ہوئی لیکن لیکن انہوں نے اولمپک باکسنگ تاریخ میں میں ترکی کے لیے چاندی کا تیسرا اور مجموعی طور پر چھٹا اولمپک میڈل ضرور حاصل کیا۔

یاد رہے کہ ویمنز باکسنگ کا آغاز 2012ء کے لندن اولمپکس میں ہوا تھا اور ٹوکیو میں خواتین باکسرز نے پانچ کیٹیگریز میں میں مقابلہ کیا۔

ترکی ٹوکیو اولمپکس میں اب تک سونے اور چاندی کے 2،2 اور کانسی کے 8 تمغے جیت چکا ہے۔

تبصرے
Loading...
%d bloggers like this: