عمران خان کی ملعون سلمان رشدی بارے بیان پر وضاحت
سابق پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے ملعون سلمان رشدی بارے ایک وضاحتی بیان جاری کیا ہے، تاہم اس بیان میں غلط بیانی پر دی گاڈین کے خلاف چارہ گوئی کا کوئی عندیہ نہیں دیا ہے۔
سابق وزیر اعظم پاکستان اور اپنی بنائی گئی سیاسی جماعت تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ سلمان رشدی سے متعلق میری گفتگو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کی گئی ہے۔
دی گارڈین نے میری گفتگو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کی۔ میں نے بھارت میں ملعون سلمان رشدی کو مدعو کرنے پر سیمینار میں شرکت سے انکار کیا۔ انٹرویو میں، میں نے گستاخ رسولﷺ کو سزا دینے کے اسلامی طریقہ کار کی وضاحت کی۔ سانحہ سیالکوٹ کا حوالہ دیا، اسی تناظر میں رشدی کی بات کی۔
عمران خان pic.twitter.com/ioG7dlTNZX
— PTI (@PTIofficial) August 19, 2022
جس میں عمران خان نے کہا ہے کہ دی گارڈین نے میری گفتگو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کی، میں نے بھارت میں ملعون سلمان رشدی کو مدعو کرنے پر سیمینار میں شرکت سے انکار کیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں کہا گیا کہ "انٹرویو میں، میں نے گستاخ رسولﷺ کو سزا دینے کے اسلامی طریقہ کار کی وضاحت کی تھی، سانحہ سیالکوٹ کا حوالہ بھی دیا تھا، اسی تناظر میں رشدی کی بات کی”۔
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے ملعون رشدی پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے خوفناک اور افسوس ناک قرار دیا تھا، اِن کا کہنا تھا کہ رشدی کی کتاب کے بارے میں عالم اسلام کا غصہ قابل فہم تھا تاہم اس پرحملے کا کوئی جواز نہیں تھا۔