ترکی میں کورونا وائرس کیسز میں کمی کا رجحان، 27 ملین ویکسین لگ چکیں
یکم مارچ کے بعد ترکی میں پہلی مرتبہ روزانہ 10،000 سے بھی کم نئے CoVID-19 واقعات دیکھنے میں آئے ہیں، وزیر صحت فرحت الدین کوجا نے 17 دن تک جاری رہنے والے لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد اعلان کیا کہ اِس کمی نے کورونا وائرس کے خلاف ملک کی جاری جدوجہد میں ایک اہم سنگ میل کا نشان لگایا ہے۔ دریں اثنا، ملک میں اب تک 27 ملین سے زیادہ ویکسین کی خوراکیں دی گئیں ہیں اور وہ ستمبر کے آخر تک مزید 120 ملین فائزر بائیو ٹیک ٹیکوں کی کھیپ کے منتظر ہیں۔
ملک کی سائنسی کمیٹی کے اجلاس کے بعد، کوجا نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ 17 روزہ لاک ڈاؤن کے بعد روزانہ کیسوں کی تعداد 10،000 سے نیچے آ گئی ہے، جو رواں ہفتے کے اوائل میں ختم ہوئی تھی۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ترکی میں روزانہ 15 لاکھ سے زائد افراد کو ویکسین کی صلاحیت موجود ہے۔
کوجا نے مزید کہا کہ ترکی جون کے آغاز میں اپنی قومی COVID-19 ویکسین کے فیز 3 مطالعات کا آغاز کرسکتا ہے۔
کوجا نے مزید کہا کہ اگر مطالعات کامیابی کے ساتھ اختتام پزیر ہوجائیں تو، قومی ویکسین ستمبر تک ہنگامی استعمال کی منظوری کے ساتھ استعمال کی جاسکتی ہے۔
کوجا نے کہا، "65 سال سے زائد عمر رکھنے والی عوام میں ویکسینیشن کی شرح 84٪ تک جا پہنچی ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ اگر لوگوں کو ویکسین کی فراہمی میں کوئی بڑی پریشانی نہ ہوئی تو ترکی، جون میں بتدریج عام لوگوں کو ویکسین لگانے کا سلسلہ جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ ترکی وسیع پیمانے پر ویکسین لگانے اور ذاتی احتیاطی تدابیر جیسے ماسک پہننے اور معاشرتی فاصلے کو برقرار رکھنے کے ساتھ وبائی مرض کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھے گا۔