"سائنوویک لگوا لو، بائیواین ٹیک لگوا لو” ڈاکٹر کو اسٹال پر کھڑے ہو کر ہاکری کرنا مہنگی پڑ گئی
کوتاہیہ میں بس اسٹیشن پر قائم ایک موبائل ویکسین یونٹ کے اسٹال پر کھڑے ہو کر ہاکری کرنا ڈاکٹر کو مہنگا پڑ گیا۔
بس اسٹیشن میں قائم کیے گئے ویکسین کے اسٹینڈ پر موجود طبی عملے نے کمپنی کے ملازمین کی طرح "سائنوویک لگوا لو اور بائیو این ٹیک لگوا لو” کے الفاظ سے ہاکری شروع کر دی اور شہریوں کو ویکسین لگوانے کی طرف بلانے لگا۔ قریب ہی موجود ایک ٹرانسپورٹ کمپنی کے ملازم نے اپنے موبائل سے ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر چڑھا دی جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہو گئی۔
ویڈیو دیکھنے کے بعد صوبائی دفتر صحت نے نوٹس لیتے ہوئے ڈاکٹر کو شو کاز نوٹس جاری کر دیا ہے کیونکہ اس کے اس عمل سے طبی شعبے کی عزت میں کمی آئی ہے اور ویکسین کا نام لے کر پکارنے سے عوام میں غلط فہمی اور شکوک پیدا ہوئے ہیں۔
تاہم دوسری طرف طبی دفتر کے نوٹس کے باوجود عوام کو ویکیسن کی جانب راغب کرنے کے لیے ایسی ہی کئی ویڈیوز مختلف شہروں میں بنائی جا رہی ہیں اور عوام بھی سوشل میڈیا پر انہیں دلچسپ تبصروں کے ساتھ شئیر کر رہی ہے۔
ترکی اس وقت تک 50 ملین سے زائد کورونا وائرس کی ویکسین لگا چکا ہے اور وہاں اصل زندگی واپس لوٹ رہی ہے۔ یکم جولائی سے تمام قسم کی پابندیوں کو ختم کر دیا گیا تھا اور ستمبر سے تمام اسکول اور یونیورسٹیاں بھی کھولی جا رہی ہیں۔
ترک وزرات صحت نے کہا ہے کہ ستمبر تک وہ 70 فیصد سے زائد ترک شہریوں کو مکمل ویکسین لگا لیں گے۔ اندرونی سطح پر صورت حال بہتر کرنے کے بعد ملک میں نئے آنے والوں پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ کورونا ویکسین کی نئی قسم کی آمد کے بعد ترکی نے کئی ممالک سے فلائٹس پر پابندی عائد کر دی ہے۔