ترکی میں نیا آئین، سب کے لیے دروازے کھلے ہیں، صدر ایردوان

0 1,142

ملی حرکت پارٹی (MHP) کے چیئرپرسن دولت باخچیلی کی جانب سے آئینی اصلاحات کی حمایت کا خیر مقدم کرتے ہوئے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ آئینی اصلاحات پر تمام سیاسی جماعتوں کے لیے دروازے کھلے ہیں۔

صوبہ آرتوین میں انصاف و ترقی پارٹی کی کانگریس سے بذریعہ وڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ "مواقع کو فتوحات میں بدلنے کی اس جدوجہد میں جو ہمارے ساتھ ہے، ہمارے دروازے اور دل اُن سب کے لیے کھلے ہیں۔”

صدر نے مزید کہا کہ اس عمل کو سبوتاژ کرنے کے بجائے اس میں حصہ ڈالنے والے ہر فرد کو نظرِ ثانی عمل میں نمایاں کردار دیا جائے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ موجودہ آئین کی جگہ ایک سویلین آئین ترکی کو نئی وسعتیں دے گا اور ملک کی موجودہ کامیابیوں میں کردار ادا کرے گا۔

صدر ایرودان نے کہا کہ وہ دولت باخچیلی کے تبصرے اور اصلاحات کے حوالے سے مثبت فریم ورک کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

MHP کے چیئرپرسن دولت باخچیلی نے ایک تحریری بیان میں کہا تھا کہ ترکی اپنے موجود آئین کو تبدیل کرنے کے عہد کا "پابند” ہے۔ یہ بیان تب آیا جب صدر ایردوان کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ملک میں نئے آئین پر بات کرنے کا وقت آ گیا ہے، اور زور دیا کہ آق پارٹی MHP کے ساتھ اتفاق رائے کے ذریعے نئے آئین کے لیے کام کرے گی۔

آق پارٹی کے ساتھ اتحاد کی توثیق کرتے ہوئے دولت باخچیلی نے اپنے بیان میں زور دیا کہ ملک کا موجودہ آئین "غیر معمولی حالات کی پیداوار” تھا۔

ترکی کا موجودہ آئین 12 ستمبر 1980ء کی فوجی بغاوت کے بعد بنایا گیا تھا اور اس میں کئی ترامیم کے باوجود اب بھی بغاوت کے اثرات موجود ہیں۔ آق پارٹی چاہتی ہے کہ ترکی 2023ء تک ایک سویلین آئین بنائے، جب جمہوریہ ترکی کے 100 سال بھی مکمل ہوں گے۔

پارلیمانی نظام کی جانب منتقلی کی افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ نیا آئین صدارتی نظام حکومت کے تحت ہی بنایا جائے گا۔

ترکی نے 16 اپریل 2017ء کو ایک ریفرنڈم کروایا تھا کہ جس میں عوام کی اکثریت نے پارلیمانی سے صدارتی نظام کی جانب منتقلی کے حق میں رائے دی تھی۔

تبصرے
Loading...
%d bloggers like this: