ایردوان کا ترکی ہمارے مفادات کے خلاف ہے، امریکی سینیٹر

0 1,401

امریکی ڈیموکریٹ سینیٹر باب مینینڈز نے وائٹ ہاؤس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ "ترک صدر رجب طیب ایردوان کی قیادت میں جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی (آق پارٹی) کے زیر انتظام نئے ترکی کو پرانے ترکی سے مختلف طریقے سے نبٹیں”۔ انہوں نے یہ بات ڈیفینس نیوز سے بات کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے مزید کہا کہ "کسی وقت ہمیں یہ فیصلہ کر لینا ہو گا کہ ترکی جس قسم کا نیٹو اتحادی ہے اس کی ہمیں ضرورت بھی ہے یا نہیں”۔ مزید کہا کہ "یہ ان طریقوں سے کام کرتا ہے جو مکمل طور پر ہمارے مفادات کے خلاف ہو۔ میرے خیال میں بائیڈن انتظامیہ کو اس کے خواہش کے حصے کو ترک کر دینا چاہیے جس سے ترکی کو اپنے مطابق بننا دیکھنا چاہتے ہیں۔ ہمیں احساس ہونا چاہیے کہ ترکی پر اس وقت ایردوان حاکم ہے”۔

یہ بیانات اس پس منظر میں سامنے آئے ہیں جب وائٹ ہاؤس میں ترکی کو ایف 16 کی اپ گریڈیشن دینے کا سوچا جا رہا ہے۔ اور امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ ترکی نیٹو کے ساتھ جڑا رہے گا اور یوکرائن میں اتحاد کے مفادات کا خیال رکھے گا۔

صدر ایردوان نے F-35 کے پروڈکشن پروگرام سے نکالے جانے کے بعد ترکی کی ڈوبی ہوئی سرمایہ کاری کے ممکنہ معاوضے کے طور پر F-16 کی فروخت کے لیے امریکہ پر اپنا دباؤ بڑھایا ہے۔ اور انہوں نے گذشتہ اکتوبر میں ایک میٹنگ کے دوران بائیڈن کو فروخت پر راضی کر لیا، تاہم امریکی کانگریس میں ترک مخالف لابی ابھی بھی حرکت میں ہے۔

ڈیفینس نیوز کے مطابق ڈیموکریٹ باب مینینڈز بحیثیت فارن ریلشنز کمیٹی کے چئیرمین ، ایف 16 کی فروخت کو روکنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

سینیٹر مینینڈز ترکی کے مفادات پر اثر انداز والی قراردادوں اور قانون سازی میں ہمیشہ ترکی مخالف خارجہ پالیسی کے مؤقف کی حمایت کرتے آئے ہیں مثلا ہر موقع پر ترکی پر تنقید اور مشرقی بحیرہ روم میں کشیدگی بڑھانے کا الزام لگانے کے ساتھ ساتھ آرمینیا اور آذربائیجان سے شام اور لیبیا تک تنازعات میں اس کے فوجی اور سفارتی کردار پر تنقید کرتے آئے ہیں۔

تبصرے
Loading...
%d bloggers like this: