صدر ایردوان مختصر دورۂ بلقان پر بوسنیا پہنچ گئے

0 721

صدر رجب طیب ایردوان بوسنیا کے دارالحکومت سرائے وو پہنچ گئے ہیں، جو مغربی بلقان کی دو ریاستوں کے مختصر دورے کا پہلا پڑاؤ ہے جس کے بعد وہ مونٹی نیگرو جائیں گے۔

سرائے وو میں صدر ایردوان نے اپنے دورے کا آغاز علیجا عزت بیگووِچ کی قبر پر حاضری سے کیا، جو ملک کے بانی صدر تھے اور 2003ء میں انتقال کر گئے تھے۔

بعد ازاں انہوں نے باشچارشیا مسجد کے دوبارہ افتتاح میں شرکت کرنی ہے جو 1500ء میں قائم ہوئی تھی لیکن 1990ء کی جنگِ بلقان میں اسے بری طرح نقصان پہنچا تھا۔ اس تاریخی مسجد کو 2006ء میں قومی یادگار قرار دیا گیا ہے، اب ترکی کی مدد سے اصل حالت میں بحال کی گئی ہے۔

ترکی سے روانگی سے قبل صدر ایردوان نے کہا کہ اپنے کثیر ثقافتی ڈھانچے کی بدولت بوسنیا ہرزیگووینا خطہ بلقان میں ایک اہم ملک ہے۔ ترکی بوسنیا کے امن و امان، استحکام اور ترقی کو بہت اہمیت دیتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ دورے میں انہیں باہمی تعاون کو مضبوط تر کرنے کے لیے اقدامات پر بات کرنے کا موقع ملے گا۔

صدر ایردوان بوسنیا کی تین رکنی صدارتی کونسل کے موجودہ سربراہ اور کروٹ رکن زیلکو کومسچ، سرب رکن میلوراد دودِک اور بوسنیائی رکن شفیق ظفرووِچ سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

یہ سہ رکنی کونسل صدر ایردوان کے اعزاز میں باضابطہ استقبالیہ دے گی۔

بالمشافہ ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات پر بات چیت ہوگی اور انہیں بہتر بنانے کے لیے اقدامات پر غور کیا جائے گا۔

صدر ایردوان ہفتے کو پڑوسی ملک مونٹی نیگرو کے دارالحکومت پودگوریسا پہنچیں گے۔ ترک صدر کو اس دورے کی دعوت مونٹی نیگرو کے صدر میلو جوکانووِچ نے دی تھی۔

اس دوروں میں بلقان میں جاری پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا اور علاقائی و بین الاقوامی معاملات پر تبادلہ خیال ہوگا۔

تبصرے
Loading...
%d bloggers like this: