امید ہے کہ پارلیمان نئی آئینی تجاویز قبول کر لے گی، صدر ایردوان
ترک قومی اسمبلی نے 27 ویں دور کے لیے اپنے پانچویں قانون ساز کا آغاز کر دیا ہے۔ صدر رجب طیب ایردوان نے پارلیمان سے افتتاحی خطاب کیا کہ جس کی صدارت اسپیکر مصطفیٰ شین توپ کر رہے تھے۔ صدر ایردوان نے اس موقع پر امید کا اظہار کیا کہ نئی آئینی تجویز کو پارلیمان سے منظوری مل جائے گی۔
صدر ایردوان نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ پارلیمان نئی آئینی تجاویز منظور کر لے گی اور ساتھ ہی زور دیا کہ سیاسی جماعتیں نئے آئین کے لیے اپنی تجاویز کے مسودے پیش کریں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ایک نیا آئین جو اسمبلی کے اتفاق سے تشکیل دیا جائے گا 2023ء میں جمہوریہ کے صد سالہ قیام پر عوام کے لیے بہترین تحفہ ہوگا۔”
حال ہی میں سرخیوں میں آنے والے دیگر معاملات پر بات کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ "ہم نے "نام نہاد” کُرد مسئلہ تمام پہلوؤں سے حل کر دیا ہے، حقوق اور آزادیوں سے لے کر ترقی تک؛ دہشت گرد گروہوں سمیت مختلف جانب سے اس کا استحصال کیا جا رہا تھا۔”
حال ہی میں ترکی میں حزبِ اختلاف کی چند جماعتوں نے کُرد معاملے پر سوالات اٹھائے تھے۔ دہائیوں کی غفلت کے باوجود گزشتہ دہائی میں ترکی نے کُردوں کو حقوق دینے کے معاملے پر نمایاں پیش رفت کی ہے، جس میں ایک کُرد ٹیلی وژن چینل کا قیام، جامعات میں کُرد زبان کے اسباق متعارف کروانا اور دیگر ترقیاتی منصوبے شامل ہیں۔ کُرد برادری PKK کی دہشت گردانہ کارروائیوں کی وجہ سے بُری طرح متاثرہوئی تھی اور اس سے نمٹنے کے لیے ریاست کا طرزِ عمل بہت سخت تھا۔
شامی بحران پر بین الاقوامی برادری کے طرزِ عمل پر ایک مرتبہ پھر تنقید کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ "ہم سب نے دیکھا کہ شامی بحران سے نمٹنے پر عالمی برادری کس طرحبے بس نظر آئی۔”
قانون سازی کے نئے سال میں انتخابات 2023ء کے حوالے سے انتخابات اور سیاسی جماعتوں کے قوانین میں ترامیم، چوتھا عدالتی اصلاحات پیکیج اور ایک ٹیکس قانون میں ترمیم ایجنڈے پر سب سے اہم ہیں۔
موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنے کے لیے پیرس معاہدہ پارلیمان کی منظوری کے لیے جمع کرائے گئے ابتدائی بین الاقوامی معاہدوں میں سے ایک ہے۔ پیرس معاہدے کی توثیق کرنے والے ممالک کو درجہ حرارت میں 1.5 درجہ سینٹی گریڈ کے اضافے کو روکنے اور 2050ء تک گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج صفر تک لانے کے لیے اقدامات اٹھانا ہوں گے۔
پارلیمان کا اجلاس اب ایک وقفے کے بعد 5 اکتوبر سے شروع ہوگا۔