صدر ایردوان نے ترکی کا خصوصی سیکیورٹی اجلاس بلا لیا
صدر رجب طیب ایردوان نے جمعرات کے روز ترکی کا خصوصی سیکیورٹی اجلاس بلایا ہے۔ جس میں وہ ممکنہ طور پر روس کے یوکرائن پر حملے کے بعد کی صورت حال کو ایجنڈا کا حصہ بنائیں گے۔
اس سے قبل ترک صدر اپنا چار روزہ دورہِ افریقہ مختصر کرتے ہوئے ترکی واپس پہنچے تھے۔
وزیر دفاع حلوصی آقار، اعلیٰ سطحی کمانڈرز اور انٹیلی جنس حکام کی اجلاس میں شرکت متوقع ہے۔
بدھ کے روز، صدرایردوان نے پرامن رہنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ روس اور یوکرین کے درمیان جاری کشیدگی کے درمیان ترکی دونوں ممالک کے ساتھ تعلقات برقرار رکھے گا۔
نیٹو کا رکن ترکی، جو بحیرہ اسود میں یوکرین اور روس دونوں کے ساتھ سمندری سرحد رکھتا ہے، اپنے دونوں پڑوسیوں کے ساتھ اچھے تعلقات رکھتا ہے اور اس نے بحران میں ثالثی کی پیشکش بھی کی تھی، جبکہ ماسکو کو یوکرین پر حملہ کرنے کے خلاف خبردار کیا ہے۔
ترکی اس پیش رفت کو قریب سے دیکھ رہا ہے اور کیف اور ماسکو دونوں کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔ دفاع اور توانائی پر تعاون کرتے ہوئے، ترکی نے شام اور لیبیا میں ماسکو کی پالیسیوں کے ساتھ ساتھ 2014ء میں جزیرہ نما کریمیا کے الحاق کی مخالفت کی ہے۔ اس نے روس کو ناراض کرتے ہوئے یوکرین کو جدید ترین ڈرون بھی فروخت کیے ہیں۔
Rusya’nın Ukrayna’ya yönelik askeri müdahalesi sırasında Harkiv kentine hava saldırısı düzenlendi. Saldırıda sivillerden yaralanan ve hayatını kaybedenler oldu pic.twitter.com/gd4IbaZwaA
— ANADOLU AJANSI (@anadoluajansi) February 24, 2022