اقوام متحدہ کا اجلاس، صدر ایردوان عالمی رہنماؤں کو اپنی کتاب پیش کریں گے
صدر رجب طیب ایردوان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (UNGA) کے اجلاس میں عالمی رہنماؤں کو اپنی کتاب "ایک شفاف تر دنیا ممکن ہے” (A Fairer World is Possible) پیش کریں گے کہ جس کا انگریزی، عربی اور فرانسیسی زبان میں ترجمہ ہو چکا ہے۔
صدر ایردوان 19 سے 22 ستمبر تک اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور دیگر پروگراموں میں شرکت کے لیے نیو یارک میں ہوں گے، جس دوران وہ اقوام متحدہ کے صدر دفاتر میں اجلاس کے شرکا سے خطاب بھی کریں گے۔ وہ چند عالمی رہنماؤں سے دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔
صدر کی کتاب "ایک شفاف تر دنیا ممکن ہے” پوری انسانیت کے لیے انصاف کی تلاش پر ترکی کے گہرے جائزے کو پیش کرتی ہے۔
اس کتاب میں عالمی سیاست کی دشواریوں، خاص طور پر ناانصافی، مہاجرین کا بحران، بین الاقوامی دہشت گردی اور اسلام مخالف طرزِ عمل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے صدر ایردوان اقوام متحدہ کی مثال کے ساتھ دنیا میں امتیاز اور دہرے معیارات کو سامنے لاتے ہیں۔
کتاب میں صدر ایردوان اقوام متحدہ کے جواز، کار گزاری، مؤثریت، شمولیت، نمائندگی اور حکمرانی کے مسائل کی جانب توجہ دلاتے ہوئے ایک جامع اصلاح پر زور دیتے ہیں، خاص طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں۔
جہاں کتاب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی تشکیل نو کی بات کی گئی ہے وہاں ایک خاص جملہ استعمال کیا گیا ہے کہ "دنیا پانچ سے کہیں بڑی ہے،” یعنی سلامتی کونسل کے محض یہ پانچ اراکین نہیں ہونے چاہئیں۔
کتاب تجویز کرتی ہے کہ کونسل کی تشکیل نو اس طرح کی جائے گی کہ یہ تمام بر اعظموں، عقائد، نسلوں اور ثقافتوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی شفاف ترین انداز میں نمائندگی کرے۔ یہ کہتی ہے کہ یہ عالمی امن کے قیام اور مسائل کے حل کی جانب ایک انقلابی قدم ہوگا۔
اس ضمن میں انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل اراکین کی تعداد پانچ سے بڑھا کر 20 کرنے کی تجویز دی ہے۔
کتاب میں جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل کے اختیارات کے معاملے پر بھی بات کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ ایسا توازن قائم کرنا چاہیے کہ سلامتی کونسل جنرل اسمبلی کے سامنے جوابدہ ہو۔
مزید یہ کہ کونسل کے لیے جنرل اسمبلی سے 20 ممالک کا انتخاب ایک متبادل حل کے طور پر پیش کیا جا سکتا ہے۔
کتاب استنبول میں قائم ایک ادارے نے شائع کی ہے اور اب تک انگریزی، عربی، جرمن، فرانسیسی، روسی اور ہسپانوی سمیت مختلف زبانوں میں ترجمہ ہو چکی ہے۔
اس کتاب کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی ترکی کی ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی (AFAD) کو جائے گی۔
بہرحال، نیو یارک میں قیام کے دوران صدر ایردوان ترکش ہاؤس (ترکیوی) کا افتتاح بھی کریں گے جو شہر کے مرکزی علاقے مین ہٹن میں اقوام متحدہ کے صدر دفاتر کے قریب واقع ہے۔
گزشتہ عمارت جسے ترکی عرصہ دراز سے قونصل خانے کے طور پر استعمال کر رہا تھا، کو مکمل طور پر ختم کر کے یہ نئی عمارت کھڑی کی گئی ہے جو 171 میٹرز یعنی 561 فٹ بلند ہے یعنی اقوام متحدہ کی عمارت سے کہیں بڑی ہے۔