صدر ایردوان کا ابھرتے ہوئے اسلاموفوبیا کے خلاف مسلمانوں سے متحد ہونے کا مطالبہ
صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ مسلمانوں کو حقیقی امن و سکون تب ملے گا جب وہ ابھرتے ہوئے اسلاموفوبیا کے خلاف اتحاد و یکجہتی اختیار کریں گے۔
وہ شکاگو میں مسلم امریکن سوسائٹی (MAS) اور اسلامک سرکل آف نارتھ امریکا (ICNA) کے کنونشن کے لیے اپنا پیغام دے رہے تھے۔ یہ شمالی امریکا میں مسلمانوں کا سب سے بڑا سالانہ اجتماع ہے۔ اپنے پیغام میں انہوں نے مسلمانوں میں اتحاد و یگانگت کی اہمیت پر زور دیا۔
صدر ایردوان نے کہا کہ "ہمیں مسلمان مخالف نفرت، غیر ملکیوں سے خوف (زینوفوبیا) اور نسل پرستی کا سامنا کرتے ہوئے یکجہتی میں اضافہ کرنا ہے، کیونکہ وبا کے دوران ان میں مزید اضافہ ہوا ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ مسلمانوں کو اپنے ثقافتی و نسلی اختلافات بھلا کر متحد ہونے کی ضرورت ہے۔
"تمام مسلمان اپنے نسب، رنگت، قومیت، ثقافت اور مسلک سے بالاتر ہو کر آپس میں بھائی بہن ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ اسلام میں تکفیر، بھڑکانے یا دہشت گردی کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
انہوں نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو ضرورت ہے اعتماد کی اور جن معاشروں میں وہ رہتے ہیں وہاں وہ کردار ادا کرنے کی جس کے وہ حقدار ہیں۔
واضح رہے کہ ترک حکام مسلم مخالف جذبات کے خلاف کوئی قدم نہ اٹھانے پر مغربی ممالک پر تنقید کرتے آئے ہیں۔ انہوں نے بارہا عالمی رہنماؤں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کا خوف پیدا کرنا بند کریں اور اس بڑھتے ہوئے مسئلے سے نمٹنے کے لیے اقدامات اٹھائیں۔
رواں سال کے اوائل میں صدر ایردوان نے کہا تھا کہ مغربی ممالک بڑھتے ہوئے اسلام مخالف جذبات کو روکنے کے لیے اقدامات نہیں اٹھا رہے۔ انہوں نے ترک اداروں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ان ممالک میں مسلمانوں اور ترکوں کے حوالے سے معاملات پر از خود کار روائیاں کریں۔ حالیہ چند یورپی ممالک، خاص طور پر فرانس نے مسلمانوں کے خلاف باضابطہ طور پر معاندانہ رویہ اپنایا ہوا ہے۔