یورپی یونین قبرص کے مسئلے کا حل پیش نہیں کر سکتی، ترک قبرص

قبرص کے دو ریاستی حل کو مسترد کرنے کا یورپی یونین کا حالیہ بیان بہت مایوس کُن قرار

0 777

ترک جمہوریہ شمالی قبرص نے کہا ہے کہ ترک قبرص کی نظر میں اب یورپی یونین قابلِ اعتماد نہیں رہا اور اس جزیرے کا مسئلہ حل کرنے کے لیے اس کا رویہ درست نہیں ہے۔

وزارت خارجہ شمالی قبرص کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے سربراہ جوسپ بوریل کا حالیہ بیان، جس میں انہوں نے قبرص کے دو ریاستی حل کو مسترد کیا ہے، بہت مایوس کُن ہے۔

یہ بیان ظاہر کرتا ہے کہ یورپی یونین ترک قبرص کے مطالبات اور خواہشات کو خاطر میں نہیں لاتا اور مسئلہ قبرص کے حوالے سے متعصبانہ رویہ رکھتا ہے۔ یہ بالکل واضح ہو چکا ہے کہ یورپی یونین کا قبرص کے حوالے سے وژن غلط اندازوں پر مبنی ہے۔ اس لیے یورپی یونین یہ فیصلہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں کہ مسئلہ قبرص کے حل کا کون سا طریقہ بہتر ہوگا۔

اس امر پر زور دیتے ہوئے کہ یورپی یونین نے مسئلہ قبرص پر کسی معاہدے تک پہنچے بغیر یونانی قبرص کو یک طرفہ طرف پر یونین کا رکن بنا کر تاریخی غلطی کی، وزارت خارجہ نے کہا کہ یونین نے قبرص کے معاملے پر اپنا فریق چن لیا ہے، جو اس کی بڑی غلطی ہے۔ ترک مادر وطن کی بھرپور مدد کے ساتھ ترک جمہوریہ شمالی قبرص اپنے مؤقف پر ڈٹی رہے گی۔ ترک جمہوریہ اور یونانی قبرص کے مابین کوئی امر مشترک نہیں کہ جس کی بنیاد پر کسی وفاق کی تشکیل کے بارے میں سوچا جائے اور اقوامِ متحدہ کو بھی یہ بات سمجھنی اور تسلیم کرنی چاہیے۔

جزیرہ قبرص دہائیوں سے یونانی اور ترک قبرصی باشندوں کے مابین کشمکش کا میدان بنا ہوا ہے حالانکہ اقوامِ متحدہ کی جانب سے کسی جامع تصفیے تک پہنچنے کی کئی سفارتی کوششیں کی جا چکی ہیں۔ یہ جزیرہ ترک قبرصی باشندوں کو جبراً جزیرے سے نکالنے کی کوشش کے بعد 1964ء سے عملاً دو حصوں میں تقسیم ہے۔ 1974ء میں یونانی قبرص نے پورے جزیرے پر قبضے کی کوشش کی جسے ترکی کی فوجی مداخلت نے ناکام بنا دیا جس نے مسئلہ قبرص پر ایک ضامن ریاست کی حیثیت یہ قدم اٹھایا تھا۔ 1983ء میں ترک جمہوریہ شمالی قبرص کا قیام عمل میں آیا۔

یونان کی پشت پناہی سے یونانی قبرص نے 2004ء میں یورپی یونین کی رکنیت حاصل کی، باوجود اس کے کہ اسی سال ایک ریفرنڈم میں پایا گیا تھا کہ زیادہ تر یونانی قبرص کے باشندے اقوامِ متحدہ کی جانب سے تصفیہ کروانے کے مخالف تھے اور وہ یورپی یونین کے جھنڈے تلے قبرص کو متحد کرنے کا خواب دیکھتے ہیں۔

تبصرے
Loading...
%d bloggers like this: