اسلاموفوبیا اور زینوفوبیا کے خلاف جنگ ہماری ذمہ داری ہے، صدر ایردوان
COMCEC کے 36 ویں وزارتی اجلاس سے بذریعہ وڈیو کانفرنس خطاب کرتے ہوئے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ "اسلاموفوبیا اور زینوفوبیا کے خلاف جنگ اُن ملکوں میں مقیم ہمارے بھائیوں اور بہنوں کی وجہ سے ہم پر ایک ذمہ داری کی طرح عائد ہوتی ہے۔ ہم لاکھوں لوگوں کے حقوق کو نااہل سیاست دانوں کے عزائم کی بھینٹ چڑھنے نہیں دے سکتے۔ ”
صدر رجب طیب ایردوان نے اسلامی کانفرنس تنظیم کی کمیٹی برائے معاشی و تجارتی تعاون (COMCEC) کے 36 ویں وزارتی اجلاس سے بذریعہ وڈیو کانفرنس خطاب کیا۔
کووِڈ-19 کی وباء کے مضر اثرات کی جانب توجہ دلاتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ اسلامی کانفرنس تنظیم (او آئی سی) کے رکن ممالک کو وباء کے دوران درپیش حالات کی روشنی میں اقدامات اٹھانے چاہئیں اور وباء کے معاشی اثرات کو گھٹانے اور پیداوار اور طلب کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے دستیاب ذرائع کو استعمال کرنا چاہیے۔
” آزادی فکر کے نام پر ہماری مقدس اقدار کو پامال کیا جا رہا ہے”
اس امر پر زور دیتے ہوئے کہ مسلمان نہ صرف اس سال وباء بلکہ مغربی ممالک میں بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا کے خلاف بھی جدوجہد کر رہے ہیں، صدر ایردوان نے کہا کہ ان ملکوں میں مسلمان کام کی جگہوں پر، گھروں میں، اپنی عبادت گاہوں اور اسکولوں میں ہر روز نیو-نازی نسل پرستوں کے حملوں کا نشانہ بن رہے ہیں اور مسلمان خواتین کو سڑکوں پر، بازاروں میں، بسوں یا کشتیوں میں محض حجاب کی وجہ سے تحقیر اور ہراسگی کا سامنا ہے۔”
صدر ایردوان نے کہا کہ "آزادی فکر اور آزادی اظہار کے نام پر ہماری مقدس اقدار کو پامال کیا جا رہا ہے اور ہمارے نبیؐ کی ذات پر سنگین حملے ہو رہے ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ مسلمانوں کے خلاف غیر قانونی حرکتیں اب کئی مغربی ملکوں میں روز مرہ کا معمول بن چکی ہیں۔