ترکی، جنگل کی آگ تیسرے دن بھی تباہی پھیلا رہی ہے
بدھ اور جمعرات کو ترکی کے مختلف مقامات پر لگنے والی جنگل کی آگ درجن سے زیادہ مقامات جمعے کو بھی بھڑک رہی ہے جبکہ بہت سے مقامات ایسے جہاں آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔
ایک کے بعد دوسرے مقام پر آگ بھڑک اٹھنا اس موسم میں معمول ہوتا ہے کہ جب درجہ حرارت اپنی بلند ترین سطح پر ہوتا ہے لیکن اس مرتبہ اس سے ہونے والا نقصان غیر معمولی ہے کیونکہ آگ کے شعلے پورے پورے دیہات کو اپنی لپیٹ میں لے رہے ہیں۔
جنوب میں سیاحت کے لیے معروف مقامات میں لگنے والی جنگل کی آگ پر حکام کو آتش زنی کا شبہ ہے اور اس معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ کہیں کسی نے جان بوجھ کر تو یہ آگ نہیں لگائی۔
جمعرات کو رات گئے تک آگ سے مرنے والے افراد کی تعداد 4 ہو گئی تھی جب جنوب مغربی صوبہ مغلہ کے سیاحتی مقام مرماریس میں ایک نوجوان آگ بجھانے والے عملے کی مدد کرنے کی کوشش کے دوران اس کی لپیٹ میں آ گیا اور جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔
دیگر تین اموات انطالیہ میں ہوئیں جو مختلف دیہات میں پھیلتی ہوئی آگ سے فرار ہونے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔
جنگل کی آگ بدھ کو انطالیہ کے علاقے مناوگت میں شروع ہوئی تھی جو سب سے تباہ کن تھی۔ یہ جمعرات تک پڑوسی ضلع آق سیکی تک پھیل چکی تھی۔ تیز ہواؤں نے آگ بجھانے والے عملے کی کوششوں کو کافی مشکلات سے دو چار کیا ہے جو زمین پر اور جہازوں اور ہیلی کاپٹروں سے اس آگ کو بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
گزشتہ دو روز کے دوران ملک بھر میں 60 سے زیادہ مقامات پر جنگل کی آگ کا پتہ چلا ہے، جن میں سے 43 پر قابو پا لیا گیا ہے اور اب جائے وقوعہ کو ٹھنڈا کرنے کا کام کیا جا رہا ہے۔ تقریباً 4 ہزار فائر فائٹرز، تین جہاز، 38 ہیلی کاپٹرز اور سینکڑوں فائر ٹرک اس آگ کو بجھانے کے کام میں شامل ہیں۔