مفرور گیم ڈیولپر گرفتاری کے بعد ترکی کے حوالے، فراڈ کے الزامات کا سامنا

0 918

مشہورِ زمانہ گیم FarmVille سے متاثر ایک آن لائن گیم کا ڈیولپر ترکی میں فراڈ کے بعد ملک سے فرار ہو گیا تھا، جسے اب برازیل سے گرفتار کر کے ترکی کے حوالے کر دیا گیا ہے اور اب اسے 130 ملین ڈالرز کی پونزی اسکیم چلانے کے الزامات کا سامنا ہے۔

29 سالہ محمد آئیدین ایک زمانے میں بہت مقبول ہونے والے گیم ‘فارم بینک’ گیم کے ڈیولپر تھے، جسے 2018ء کے اوائل میں بند کر دیا گیا تھا۔ نائب وزیر داخلہ اسماعیل جتاقلی کے مطابق ہفتے کو اسے گرفتار کر کے ترکی واپس لایا گیا ہے۔

آئیدین کے وکلا میں سے ایک فاتح کوش کا کہنا ہے کہ اُن کے موکل نے رواں ہفتے خود کو ساؤ پاؤلو میں واقع ترک قونصل خانے کے حوالے کیا کیونکہ انہیں اپنی زندگی کے حوالے سے خطرات لاحق تھے۔

محمد آئیدین نے ہتھیار ڈالنے سے پہلے ترک اخبار ‘سوزجو’ کو ایک وڈیو بھی بھیجی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ عدالت کے روبرو اپنی بے گناہی ثابت کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘فارم بینک ‘ بناتے ہوئے ان کا کسی پونزی (Ponzi) یا پیرامڈ (Pyramid) اسکیم کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔

آن لائن فارمنگ سمولیشن گیم FarmVille سے ملتا جلتا آئیدین کا ترکی میں ‘جفت لق بینک’ کے نام سے معروف یہ گیم کھلاڑیوں کو ورچوئل جانوروں اور فصلوں کے لین دین کی اجازت دیتا ہے۔ فرق صرف یہ تھا کہ اس کھیل کا حصہ بننے والے افراد کو اصل نقد پیسہ لگانا پڑتا تھا، جو آئیدین کے مطابق وہ یورپ کے سب سے بڑے ڈیری فارم پروجیکٹ کے لیے استعمال کریں گے۔

اس سے انہیں بہت زیادہ آمدنی ہوئی۔ 2019ء کی ایک خبر کے مطابق لاکھوں ترک گیمرز نے فارم بینک پر 300 ملین ڈالرز سے زیادہ خرچ کر ڈالے۔ لیکن اس کے بدلے میں کمپنی نے سرمایہ لگانے والوں کو تقریباً 130 ملین ڈالرز ہی دیے۔

جب 2018ء کے اوائل میں ترک وزارت کسٹمز کی جانب سے ‘فارم بینک’ پر فراڈ کے الزامات لگائے تو محمد آئیدین ترکی سے فرار ہو گئے۔

ترکی سے فرار ہونے سے پہلے آئیدین نے وسطی اناطولیہ کے ایک شہر میں اپنے ساتھیوں کو مدعو کیا تھا جہاں ان کا کہنا تھا کہ وہ 185 ملین ڈالرز کی ڈیری تنصیبات بنانے جا رہے ہیں، جس میں 35 ہزار گائیں ہوں گی اور اس کے مالک ‘فارم بینک’ گیم کھیلنے والے ہوں گے۔ اس وعدے کے برعکس یہ تنصیبات کبھی نہیں بنیں، یہاں تک کہ کمپنی کی ملکیت میں موجود 1,000 گائیں بھی حکام نے تحویل میں لے لیں۔

پیرامڈ اور پونزی اسکیمیں فوری امیر بننے کے مشہور طریقے ہیں جس میں سرمایہ کاروں کو بعد میں شامل ہونے والے افراد کی آمدنی کی بنیاد پر ‘منافع’ کے لالچ دیے جاتے ہیں۔ کیونکہ اس کے پسِ پشت کوئی حقیقی سرمایہ کاری نہیں ہوتی، اس لیے بالآخر یہ نظام ڈھیر ہو جاتا ہے اور دیر سے آنے والے سرمایہ کاروں کے ہاتھ کچھ نہیں آتا۔

تبصرے
Loading...
%d bloggers like this: