استنبول: اسرائیلی سیاحوں کو قتل کرنے کی کوشش کرنے والے ایرانی جاسوس پکڑے گئے
استنبول میں اسرائیلی سیاحوں کی ریکی کرنے اور قتل کی سازش کرنے والے ایرانی جاسوسوں کو پکڑ لیا گیا۔ اس سے قبل گذشتہ ماہ جون میں بھی ایرانی جاسوسوں کا ایک اور گروہ بھی اسی طرح کی کوششوں پر پکڑا گیا تھا۔ ترکی کی انٹیلی جینس ایجنسی ایم آئی ٹی نے خفیہ معلومات کی بنیاد پر ایرانی جاسوسوں کے اس گروہ کو بھی پکڑ لیا۔
تفصیلات کے مطابق جاسوسوں کا یہ گروہ جاسوسی کے تمام ساز و سامان کے ساتھ استنبول میں پہلے سے ہی موجود تھا اور ایران سے انہیں اسرائیلی سیاحوں کی تفصیلات فراہم کی گئی جسے ترک انٹیلی جینس ایجنسی نے پکڑا لیا۔ یہ جاسوس استنبول کے ایک مقامی ہوٹل میں قیام پذیر تھے اور ان کے قبضے سے 35 ہزار ڈالرز سمیت ایک بلین ایرانی کرنسی بھی نکلی ہے۔
جاسوس گروہ کی قیادت کرنے والے جمال خادا کچی نے گرفتاری کے بعد اپنے منصوبے کے بارے بتاتے ہوئے اقرار جرم کیا ہے۔
پاسداران انقلاب فورس کے افسروں کے تہران میں قتل کے بعد ایران نے اس کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا تھا اور کہا تھا کہ اس کا بدلہ لیا جائے گا۔
ایران نے اس انتقام کے لیے استنبول کے میدان کو چنا ہے جہاں حال ہی میں ترکی اسرائیل تعلقات بحال ہونے کے بعد اسرائیلی سیاح آ رہے ہیں۔ ایسے سیاحوں کو جون میں بھی قتل کرنے کی کوشش کرنے والے ایک ایرانی جاسوس گروہ کو پکڑا گیا تھا۔
ایران اور اسرائیل کی خفیہ جنگ اب عیاں ہوتی جا رہی ہے۔ 2020ء میں اسرائیل نے ایرانی جوہر سائنسدان محسن فخری زادے کو ڈرامائی طریقے سے ایران میں قتل کر دیا۔ وہ پانچویں جوہری سائنسدان تھے جنہیں قتل کر دیا تھا۔ مئی 2022ء میں پاسداران انقلاس فورس کے کرنل سیاد خدائی کے قتل کی ذمہ داری بھی اسرائیل نے قبول کی تھی۔ تاہم ایران کے اس ایسا کوئی ریسپانس فیلڈ نہیں ہے جہاں وہ اسرائیل سے بدلہ لے سکے اس لیے وہ استنبول میں اسرائیلی سیاحوں کو نشان بنانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔
اس سے قبل اسرائیل نے اپنے شہریوں کو ترکی سفر کرنے سے روکنے کی ترغیب جاری کی تھی۔