نیتین یاہو نے سیز فائر کیوں کیا؟ ترکی اور پاکستان اسرائیل پر فضائی حملہ کرنے والے تھے
ایک کویتی اسکالر ڈاکتر عبد اللہ النفیسی نے انکشاف کیا ہے کہ سیز فائر سے متعلق خبریں لیک ہو رہی ہے کہ کیسے نیتن یاہو نے اچانک سے سیز فائر کے فیصلے کو قبول کر لیا تھا۔
انہوں نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ترکی اور پاکستان نے عراق اور اردن سے ان کے ائیر بیس مانگنے کی باقاعدہ درخواست دی تھی تاکہ وہ اپنی فضائی قوت کو فلسطینی مزاحمت کی حمایت میں استعمال کر سکیں۔ یہ بات امریکہ صدر جوبائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو ٹیلی فون پر بتائی اور سیز فائر کرنے کا کہا، جس پر فوری پر عملدرآمد شروع ہو گیا۔
بدأت تتسّرب أخبار جديدة حول وقف إطلاق النار وقبول نتنياهو ( على عجل ) بقبول وقف إطلاق النار . تركيا وباكستان طلبا من الأردن والعراق إستخدام قواعد جوية للدخول عبر سلاح ألجو في القتال مناصرة للمقاومة الفلسطينية . بايدن أخبر الإسرائيليين بذلك فقبلوا على عجل أن يتوقفوا.
— د. عبدالله النفيسي (@DrAlnefisi) May 23, 2021
ڈاکٹر عبد اللہ النفیسی سے جب اس بات پر ایک فالور نے اخباری ریفرنس مانگا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اس اچانک سیز فائر پر بات کی جا رہی ہے اور یہ اس کی وضاحت ہے۔
ترک صدر رجب طیب ایردوان نے سیز فائر سے دو دن قبل کہا تھا کہ "ہم نے جس طرح کاراباغ اور اس سے ملحقہ غصب شدہ علاقہ کو چھڑوانے کے لیے آزربائیجان کی مدد کی، بالکل اسی طرح القدس اور فلسطینی سرزمین پر ہونے والے ظلم کے مقابلے میں اسی طرح کی حساسیت کے ساتھ متحرک ہیں”۔
ترک صدر رجب طیب ایردوان نے وزیراعظم پاکستان عمران خان سے ٹیلیفونک رابطہ بھی کیا تھا، دونوں رہنماؤں نے اسرائیلی بربریت اور جارحیت پر تبادلۂ خیال کیا اور شدید مذمت کی تھی۔