یتیم ترک نے 6 سالوں میں بچوں کے 50 ہزار جوتے تقسیم کر دئیے
قادر اوزدیمر غریب بچوں میں جوتے تقسیم کرنے کے لیے گاؤں، گاؤں گھوما
ترکی کے مشرق میں شہر بتلیس کا ترک نوجوان چھ سال ایک گاؤں سے دوسرے گاؤں کا سفر کر رہا ہے اور ضرورت مند خاندانوں کی ضروریات پوری کر رہا ہے۔
قادر اوزدیمیر نامی نوجوان سیرت شہر کے یتیم خانے میں پلا بڑھا ہے کیونکہ اس کی پیدائش سے قبل ہی اس کے والد کا انتقال ہو گیا تھا جبکہ اس کی ماں اس وقت موت کے منہ میں چلی گئی تھی جب وہ اسے جنم دے رہی تھیں۔ وہ وقتاً فوقتاً ترکی کے مشرق میں واقع دیہاتوں کا دورہ کرتا ہے اور غریب بچوں میں جوتے تقسیم کرتا ہے۔
اس نے یہ جوتے سوشل میڈیا پر اپنے روابط ترک مخیر حضرات کے تعاون سے خریدے اور اپنے رضاکار دوستوں کے ساتھ بچوں تک پہنچائے۔ اوزدیمیر کا کہنا ہے کہ وہ تقریباً 50،000 جوتے تقسیم کر چکا ہے۔
بتلیس شہر کے ایک گاؤں میں جوتے تقسیم کرتے ہوئے اس نے میڈیا کو بتایا کہ "میں بچوں کو خوش کرنے کے لیے ہر جگہ جاتا ہوں۔ میں یہ اس لیے کر رہا ہوں کیونکہ میں یہ نہیں بھولتا کہ میں کہاں سے آیا ہوں”۔
آر ٹی ای اردو کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے قادر اوزدیمیر کا کہنا تھا کہ جب یتیم خانے میں نیا جوتا ملتا تھا تو ہماری خوشی دیدنی ہوتی تھی۔ جب ہمیں تحائف ملتے تھے تو ہم ان کو گلے لگا کر رات سویا کرتے تھے۔ میں اچھی طرح جانتا ہوں اور محسوس کرتا ہوں کہ نیا جوتا ملنے کا مطلب پوری دنیا مل جانا ہے۔
ان کا کہنا تھا وہ بھی اپنے جیسے بچوں کو ایسی خوشیاں بانٹنا چاہتے ہیں جو مشکلات میں زندگی گزار رہے ہیں۔
یہ بتاتے ہوئے کہ اسے موسم سرما کے حالات کی وجہ سے علاقے کی کچھ بستیوں تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اوزدیمیر نے ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ان کی سوشل میڈیا پوسٹس کا جواب دے کر مدد بھیجی۔