ترکی میں وباء، کرفیو نہیں لگے گا لیکن اقدامات سخت ہوں گے

0 459

کرونا وائرس کے شکار مریضوں میں کمی بیشی اور مختلف علاقوں میں اضافے نے وباء کے خلاف ترکی کی حکمتِ عملی کو نئی صورت دی ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب ملک نے قومی قوانین ترتیب دیے اور ہر صوبے کے لیے مخصوص اقدامات اٹھائے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے اس ہفتے مزید کچھ کرنے کی تحریک دی۔ البتہ وباء کے ابتدائی دنوں کے سخت فیصلے اب نہیں ہوں گے۔ وزیر صحت فخر الدین کوجا کا کہنا ہے کہ وہ مریضوں کی تعداد بڑھنے کی صورت میں کرفیو لگانے کی منصوبہ بندی نہیں کر رہے البتہ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ قوانین کی پیروی کریں، خاص طور پر ماسک ضرور پہنیں۔

ترکی میں پچھلے 24 گھنٹوں میں کرونا وائرس کے 1,815 نئے مریض سامنے آئے ہیں۔ ملک بھر میں 1 لاکھ سے زیادہ ٹیسٹ کیے گئے ہیں جن کے ساتھ ٹیسٹس کی تعداد 1 کروڑ 20 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔ ملک میں کرونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 9,296 ہو چکی ہے، جس میں 72 نئی اموات بھی شامل ہیں۔ ملک میں اب تک کرونا وائرس کا شکار ہونے والے افراد کی کُل تعداد 3,47,493 ہوئی ہے جن میں سے 3,04,003 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں، ان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں صحت یاب ہونے والے 1,504 مریض بھی شامل ہیں۔

ترکی نے بڑے شہروں میں لگائے گئے اختتام ہفتہ (ویک اینڈ) کرفیو کا خاتمہ کر دیا تھا اور بزرگوں اور بچوں پر عائد کرفیو بھی اٹھایا دیا گیا تھا۔ اس نے جون کے مہینے سے کاروباری اداروں کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دی۔ حکام کی توجہ صوبائی بنیادوں پر پابندی لگانے پر مرکوز ہے کہ جہاں ہر صوبے کے حالات کے لحاظ سے فیصلے کیے جائیں گے۔ البتہ حفاظتی اقدامات کو مزید سخت کر دیا گیا، اور گھر سے باہر ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا اور ساتھ ہی حفظانِ صحت اور سماجی فاصلے کے اصولوں کی پیروی بھی کروائی جا رہی ہے۔

فخر الدین کوجا نے کہا کہ ہم کتنے کامیاب ہوں گے؟ اس کا انحصار اس پر ہوگا کہ ان اقدامات پر عملدرآمد کتنا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وباء سب کے لیے اچانک آئی، اور ترکی ابتداء میں اس کے خطرے کی زد میں کم ہی تھا۔ جب وائرس ایران پہنچا تو ہم نے حالات کو دیکھتے ہوئے اقدامات سخت کرنا شروع کر دیے۔ ترکی نے اپنی سرحدیں بند کرکے، پروازیں منسوخ کرکےاور سرحدوں کےقریب فیلڈ ہسپتال بنا کر وباء کے اثرات کو گھٹانے کی کوشش کی۔ البتہ ترکی اور یورپ کے درمیان مصروفِ عمل ٹریفک ملک میں وائرس کو لے ہی آیا اور استانبول کرونا وائرس کی پہلی لہر کا گڑھ بن گیا۔

وباء کو محدود کرنے کے لیے مقامی سطح پر کوششیں جاری ہیں۔ وزارت داخلہ نے پیر کو اعلان کیا ہے کہ ترکی بھر کے 19 صوبوں کے 34 مقامات ایسے ہیں، جو اس وقت کورنٹین میں ہیں۔ قرنطینہ میں رہنے والے افراد کی کُل تعداد 20,232 ہے۔ وزارت کا کہنا ہے کہ قبل ازیں 70 صوبوں کے 1,064 مقامات کو قرنطینہ سے نکال لیا گیا۔

وزارت نے یہ بھی اعلان کیا کہ فلو سیزن کی آمد سے پہلے کرونا وائرس انسپکشن روزانہ کی بنیاد پر کی جائے گی۔ تمام صوبائی ہیلتھ بورڈز اگلے 48 گھنٹوں میں اجلاس بلائیں گے تاکہ اپنے صوبوں میں وبائی صورت حال کا تفصیلی تجزیہ لے سکیں۔

تبصرے
Loading...
%d bloggers like this: