ترک برّی افواج کے کمانڈر امید دوندار کے لیے پاکستان کا اعلیٰ اعزاز نشانِ امتیاز
صدرِ پاکستان عارف علوی نے ترکی کی برّی افواج کے کمانڈر جنرل امید دوندار کو پاکستان کے ایک اعلیٰ اعزاز ‘نشانِ امتیاز’ سے نوازا ہے۔
ایوانِ صدر میں ہونے والی خصوصی تقریب میں کئی اہم سوِل اور فوجی شخصیات نے شرکت کی کہ جن میں پاکستان کے لیے ترکی کے سفیر احسان مصطفیٰ یرداکل بھی شامل تھے۔
جنرل امید دوندار، جو اِس وقت پاکستان کے سرکاری دورے پر ہیں، نے 1985ء میں آرمی وار کالج، 1991ء میں رائل آرمی اسٹاف کالج برطانیہ اور 1994ء میں آرمڈ فورسز کالج سے تعلیم حاصل کی۔ 2001ء سے 2004ء تک وزارتِ قومی دفاع کے شعبہ تعمیرات، املاک اور نیٹو انفرا اسٹرکچر میں سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور 2004ء سے 2005ء تک 28 ویں میکنائزڈ انفنٹری بریگیڈ کے کمانڈر رہے۔ اس عرصے میں انہوں نے افغانستان میں کثیر القومی بریگیڈ کے کمانڈر کی حیثیت سے بھی خدمات پیش کیں۔ انہیں 2005ء میں میجر جنرل اور 2009ء میں لیفٹینٹ جنرل اور 2013ء میں جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی۔
امید دوندار نے دو سال تھرڈ آرمی کے اور پھر فرسٹ آرمی کے کمانڈر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ انہوں نے 2016ء میں مختصر دورانیے کے لیے قائم مقام چیف آف جنرل اسٹاف کی ذمہ داریاں بھی نبھائیں۔ 2016ء سے 2018ء کے دوران ترک صدر نے انہیں ترکی کی برّی افواج کے کمانڈر کی حیثیت سے نامزد کیا تھا۔
اس خصوصی تقریب کے دوران جنرل دوندار کو پاکستان کا مخلص اور قریبی دوست قرار دیا گیا، جنہوں نے پاک ترک تعلقات کو مضبوط کرنے میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔