تمام شعبوں میں پاک-ترک دو طرفہ تعلقات بہتر بنائے جا سکتے ہیں، صدرِ پاکستان
صدرِ پاکستان عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکی کو تجارت، دفاع اور ثقافت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے کئی مواقع میسر ہیں اور پاکستان ترکی کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کی کوششیں جاری رکھے گا۔
ایوانِ صدر سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق صدر عارف علوی نے دونوں برادر ملکوں کے مابین باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ وہ ترک برّی افواج کے کمانڈر جنرل امید دوندار سے ملاقات کر رہے تھے۔ وہ اس وقت پاکستان کے سرکاری دورے پر موجود ہیں۔
اس موقع پر صدر عارف علوی نے کہا کہ دونوں برادر ممالک میں تعاون مثالی نوعیت کا ہے اور اسی کو مد نظر رکھتے ہوئے تجارت اور دفاع کے شعبوں میں اسے مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ عسکری تربیت کے حوالے سے دونوں ممالک کی کوششیں فوجی تعاون کو بہتر بنائیں گی۔
انہوں نے ترک ہم منصب رجب طیب ایردوان کی اپنے ملک کی معاشی ترقی اور دنیا بھر میں مسلم امہ کو متحد کرنے کی کوششوں کو سراہا۔
صدرِ پاکستان نے متعدد علاقائی اور بین الاقوامی معاملات میں پاکستان کی حمایت پر بھی ترکی کا شکریہ ادا کیا، خاص طور پر کشمیر اور فائنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے معاملات پر۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے افواج کے تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے جنرل امید دوندار کی کوششوں کو سراہا اور انہیں پاکستان کے ایک اعلیٰ اعزاز نشانِ امتیاز ملنے پر مبارک باد پیش کی۔
اس موقع پر جنرل امید دوندار نے کہا کہ پاکستان اور ترکی مشترکہ عقیدے، اقدار اور تاریخی تعلقات کے بندھن میں بندھے ہوئے ہیں اور ترک عوام پاکستانیوں کو اپنا بھائی سمجھتے ہیں۔ انہوں نے مختلف شعبوں خاص طور پر دفاع میں باہمی تعاون بڑھانے پرزور دیا۔ ترک جنرل نے نشانِ امتیاز پر صدرِ پاکستان کا شکریہ ادا بھی ادا کیا۔
قبل ازیں دارالحکومت اسلام آباد میں ہونے والی خصوصی تقریب میں انہیں اس اعزاز سے نوازا گیا تھا۔ اس موقع پر دونوں ملکوں کی کئی اہم فوجی اور حکومتی شخصیات موجود تھیں۔