ترکی اور پاکستان مشترکہ ٹیلی وژن سیریز ترک لالا بنائیں گے

0 912

پاکستان اور ترکی مشترکہ طور پر ایک تاریخی ٹیلی وژن سیریز بنانے پر غور کر رہے ہیں۔

ترکی کے معروف ڈائریکٹر کمال تیکدین اور ان کی ٹیم کے ساتھ گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی اور اس پروپوزل پر تبادلہ خیال کیا۔

ترکی کی معروف ٹیلی وژن سیریز ‘ارطغرل’ بنانے والے تیکدین اس وقت پانچ روزہ دورے پر پاکستان میں موجود ہیں، جس کا آغاز جمعرات کو ہوا۔

وزیر اعظم پاکستان نے ترک ٹیم کا خیر مقدم کیا اور ارطغرل جیسی سیریز پیش کرنے پر ان کے کام کو سراہا۔

اس موقع پر ‘ترک لالا’ نام سے نئی مشترکہ و مجوزہ ٹیلی وژن سیریز پر بھی گفتگو کی گئی، کہ جس میں جنگِ بلقان کے دوران برصغیر کے مسلمانوں کے کردار کو نمایاں کیا جائے گا۔

یہ سیریز 1920ء میں ترکی جانے والے برصغیر کے ان مسلمانوں کے بارے میں ہے کہ جو سامراجی طاقتوں کے خلاف جنگ میں ترکی کے شانہ بشانہ لڑے۔

ان میں سے زیادہ تر تحریکِ خلافت کے دوران موجودہ پاکستان سے ترکی گئے تھے۔ یہ وہ تحریک تھی جو 20 ویں صدی کے اوائل میں سلطنتِ عثمانیہ کے حق میں برصغیر میں چلی تھی۔

ترکی اور پاکستان ترک جنگِ آزادی کے دوران مسلمانانِ برصغیر کی ایسی ہی مدد کی بدولت تاریخی تعلقات رکھتے ہیں۔

اجلاس میں وزیر اطلاعات شبلی فراز، چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار آفریدی اور ترک اور پاکستان فلم انڈسٹریز کے معروف اداکاروں نے شرکت کی۔

اس موقع پر شہریار آفریدی نے وزیر اعظم کو مجوزہ سیریز کے بارے میں بتایا اور کہا کہ ترک لالا نے تحریکِ خلافت میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

وہ عبد الرحمٰن پشاوری کا حوالہ دے رہے تھے کہ جو 1920ء کی دہائی کے اوائل میں قائم ہونے والی انادولو ایجنسی کے ابتدائی صحافیوں میں سے ایک تھے۔

1886ء میں پشاور کے متمول صمدانی خاندان میں پیدا ہونے والے عبد الرحمٰن نے جنگِ بلقان کے دوران ترکی کی مدد کے لیے اپنی پڑھائی تک ترک کر دی۔

شہریار آفریدی نے کہا کہ "یہ سیریز (ترک لالا) نوجوان نسل کو ہمارے ہیروز کے بارے میں بتائے گی۔” انہوں نے ترکی میں ترک لالا اور تحریکِ خلافت میں ان کے کردار پر روشنی بھی ڈالی۔

تیکدین نے عمران خان کی جانب سے پاکستان ٹیلی وژن پر ترک ڈراموں کو نشر کرنے کے اقدامات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ "وزیر اعظم عمران خان اور صدر رجب طیب ایردوان کا ایک ہی وژن ہے کہ نوجوان نسل کسی بھی ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے اور ان کو اپنی تاریخ اور ثقافت سے آگاہ ہونا چاہیے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ "ہم ہر سال 30 جون کو ترک لالا کی احترام میں ترکی میں قومی دن مناتے ہیں۔”

مجوزہ سیریز پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس نے پاکستان اور ترکی کے تاریخی تعلقات میں ایک نیا باب کھلے گا اور دونوں ملکوں کے نوجوان اپنے ہیروز کے مشترکہ کردار کے بارے میں جانیں گے۔

اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ ارطغرل نے پاکستان میں اپنی کہانی کی وجہ سے بہت زیادہ مقبولیت حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ڈرامے اور فلمیں 1980ء کی دہائی میں بہت مقبول تھے۔ "جب مسلمان برصغیر پر حکمران تھے تو وہ ہماری تاریخ کا سنہرا دور تھا۔ لیکن بدقسمتی سے ہماری نوجوان اس دور کے بارے میں نہیں جانتی۔”

انہوں نے اس سنہرے دور کے حوالے سے مزید ٹیلی وژن سیریز بنانے اور پروپیگنڈا کا خاتمہ کرنے کی تجویز دی۔

گزشتہ ماہ عمران خان نے عوام سے کہا کہ وہ یونس امرہ سیریز ضرور دیکھیں۔ یہ سیریز پاکستان میں اردو ڈبنگ کے ساتھ ‘راہِ عشق’ کے نام سے نشر کی جا رہی ہے اور عوام کی بڑی تعداد اس میں دلچسپی لے رہی ہے۔ لیکن ارطغرل نے پاکستان میں تہلکہ مچا دیا ہے۔ یہ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے برصغیر میں اب گھر گھر میں مقبول نام بن چکا ہے۔ ارطغرل کے اردو یوٹیوب چینل پر سبسکرائبرز کی تعداد ریکارڈ 11 ملین ہے۔

تبصرے
Loading...
%d bloggers like this: