غیر ملکی سرمایہ کار ترکی میں طویل المیعاد سرمایہ کاری کریں، صدر ایردوان کا مطالبہ
صدر رجب طیب ایردوان نے غیر ملکی سرمایہ کاروں سے کہا ہے کہ وہ ترکی میں طویل المیعاد سرمایہ کاری کریں۔
سرکاری نشریاتی ادارے TRT کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ "غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے یہی وقت ہے کہ وہ ترکی میں طویل المیعاد سرمایہ کاری کریں۔ جو ترکی میں لمبے عرصے کے لیے سرمایہ لگاتے ہیں وہ ہمیشہ جیتتے ہیں، اور آئندہ بھی فتح یاب ہوں گے۔”
صدر ایردوان نے زور دیا کہ ترکی ہر مہینے اپنے موجودہ خسارے کو گھٹا رہا ہے اور امید ہے کہ وہ اگلے سال کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ "ہم اب کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں نہیں جا رہے اور نہ ہی بیرونی قرضے سے اس خسارے کو گھٹا رہے ہیں، بلکہ ہم ایسی معیشت کی جانب بڑھ رہے ہیں جو غیر ملکی کرنسی حاصل کر رہی ہے اور کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کی طرف جا رہی ہے۔”
صدرا یردوان نے اپنی پیش بینی کو دہرایا کہ وہ توقع رکھتے ہیں کہ ترک معیشت کم از کم رواں سال کے اختتام تک 1 فیصد بڑھے گی اور کہا کہ معاشی نمو اس سطح سے بھی آگے جا سکتی ہے۔ قبل ازیں ترکی نے اعلان کیا تھا کہ اس کی معیشت 2021ء کی تیسری سہ ماہی میں سال بہ سال کی بنیاد پر 7.4 فیصد بڑھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ترکی شرحِ سود میں کمی لا رہا ہے اور ہمیں امید ہے کہ افراطِ زر میں بھی کمی آئے گی۔
"ہم کسی کو بھی اپنی معاشی نمو کو غیر مستحکم نہیں کرنے دیں گے اور اس پیچیدہ صورت حال سے نکل کر رہیں گے۔”
اس امر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ترکی زیادہ شرحِ سود اور کرنسی کے حوالے سے مشکلات سے دوچار ہے، انہوں نے کہا کہ شرحِ تبادلہ میں آنے والی حالیہ کمی بیشی ترک معیشت کی حالت کی عکاسی نہیں کرتی۔ "ہم مارکیٹ کو خراب کرنے اور قیمتوں کو متاثر کرنے والوں کو فرار کا راستہ نہیں دیں گے۔”
صدر ایردوان کے یہ الفاظ اس وقت سامنے آئے ہیں جب ترک لیرا تاریخ کی بد ترین سطح پر پہنچ چکا ہے اور مزید 4 فیصد گرتے ہوئے امریکی ڈالر کے مقابلے میں 13.43 لیرا تک پہنچ چکا ہے۔ ترک لیرا کا زوال گزشتہ چند ہفتوں سے مزید بڑھا ہے جب شرحِ سود ستمبر میں 19 فیصد سے گھٹ کر 15 فیصد تک لائی گئی ہے۔