یک نہ شد، دو شد: برآمدات کے حوالے سے بہترین مہینہ اور بہترین شش ماہی
جون 2021ء میں برآمدات میں 47 فیصد اضافے کے ساتھ 19.8 ارب ڈالرز تک جا پہنچیں
ترکی نے جون کے مہینے کے علاوہ سال کی پہلی شش ماہی کے لیے بھی سب سے زیادہ برآمدات کا نیا قومی ریکارڈ قائم کر دیا ہے، جس کا اعلان وزیرِ تجارت نے جمعے کو کیا۔
گزشتہ ماہ، یعنی جون 2021ء میں برآمدات میں سال بہ سال کی بنیاد پر 47 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 19.8 ارب ڈالرز تک جا پہنچیں۔
دارالحکومت انقرہ میں بیرونی تجارت کے حوالے سے اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے وزیر تجارت محمد موش نے بتایا کہ اس مہینے میں غیر ملکی تجارتی خسارہ 1 فیصد اضافے کے ساتھ 2.9 ارب ڈالرز تک پہنچا کیونکہ درآمدات میں سالانہ بنیادوں پر 39 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا جو 22.7 ارب ڈالرز تک پہنچیں۔
جون کے مہینے میں برآمدات کے اس ریکارڈ سے پہلے مئی میں برآمدات کے لحاظ سے تاریخ کا دوسرا بہترین مئی کا مہینہ اور مسلسل پانچ ماہ میں سب سے زیادہ فروخت کے ریکارڈ دیکھے گئے اور مارچ میں تو فروخت 19 ارب ڈالرز اور اپریل میں 18.8 ارب ڈالرز تک گئیں۔
محمد موش کہتے ہیں کہ جنوری سے لے کر جون تک برآمدات مجموعی طور پر 40 فیصد اضافے کے ساتھ 105 ارب ڈالرز تک پہنچیں اور مذکورہ عرصے میں درآمدات میں 27.5 فیصد کا اضافہ ہوا اور یہ 126.1 ارب ڈالرز ہوئیں۔
وزیر تجارت نے کہا کہ سال کے ابتدائی پانچ مہینوں میں جن اہم شعبوں نے برآمدات میں اچھی کارکردگی دکھائی، وہ جون میں بھی جاری رہی۔ اگر جون تک 12 ماہ کی برآمدات دیکھی جائیں تو یہ 199.57 ارب ڈالرز بنتی ہیں، اب تک ایک سال میں سب سے زیادہ ہونے والی برآمدات ہیں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ترکی ایکسپورٹرز اسمبلی (TIM) کے سربراہ اسماعیل گلہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ جولائی میں 200 ارب ڈالرز کا ہندسہ بھی عبور ہو جائے گا۔ "یہ وہ سنگِ میل ہے کہ جس کا ہم عرصے سے خواب دیکھ رہے تھے۔”
کرونا وائرس کے بعد بحالی کے عمل سے گزرتے ہوئے محمود موش نے اس امید کا اظہار کیا کہ ملک 2022ء کے لیے طے کیے گئے 198 ارب ڈالرز کے طے شدہ ہدف کو بھی پار کر لے گا اور 200 ارب ڈالرز سے بھی آگے جائے گا۔
ترکی نے مارچ میں کرونا وائرس کی وجہ سے لگائی گئی تمام پابندیاں اٹھا لی تھیں لیکن اپریل میں کووِڈ-19 کے بڑھنے کی وجہ سے کئی اقدامات واپس لے لیے گئے۔ اپریل کے اختتام سے 17 مئی تک سخت لاک ڈاؤن نافذ رہا اور اس کے بعد سے آہستہ آہستہ پابندیوں میں نرمی کی جا رہی ہے۔ وبا کی وجہ سے 2020ء میں ترکی کی برآمدات میں 6.26 فیصد کی کمی آئی تھی سال کا اختتام اور 169.5 ارب ڈالرز کی برآمدات کے ساتھ ہوا۔ البتہ اس صورت حال میں بھی 165.9 ارب ڈالرز کا ہدف حاصل کر لیا گیا تھا۔ درآمدات 4.3 فیصد اضافے کے ساتھ 219.4 ارب ڈالرز تک پہنچی اور غیر ملکی تجارتی خسارہ 69.12 فیصد کے حساب سے بڑھتے ہوئے 49.9 ارب ڈالرز تک گیا۔
محمد موش نے بتایا کہ رواں سال جنوری تا جون غیر ملکی تجارتی حجم 231.1 ارب ڈالرز رہا، جو اب تک چھ مہینوں کا سب سے بڑا مجموعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک اور اہم اشاریہ برآمدات و درآمدات کا تناسب بھی ہے، جو جون کے مہینے میں 4.8 فیصد کے اضافے کے بعد 87.3 فیصد تک پہنچا ہے۔ جنوری تا جون دیکھا جائے تو یہ تناسب 83.2 فیصد بنتا ہے، جو گزشتہ سال کے انہی مہینوں کے مقابلے میں 7.3 فیصد زیادہ ہے۔
اسی طرح سال 2021ء کی پہلی شش ماہی میں گزشتہ سال کے مقابلے میں غیر ملکی تجارتی خسارے میں 11.4 فیصد کی کمی آئی ہے اور یہ کم ہوتے ہوئے 21.2 ارب ڈالرز ہو گیا ہے۔
جنوری سے جون تک برآمدات کرنے والے اداروں کی تعداد میں بھی 12 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور اب یہ تعداد 76,189 ہو چکی ہے۔ اس عرصے میں ترکی کی سب سے بڑی مارکیٹ یورپی یونین کے لیے برآمدات میں اضافے کا رجحان نظر آیا جو سال کے پہلے چھ ماہ میں 42 فیصد کے سال بہ سال اضافے کے ساتھ 44 ارب ڈالرز تک پہنچ چکی ہیں۔
مشرق وسطیٰ کے لیے برآمدات میں پچھلے ماہ کے دوران 19.5 فیصد اضافہ ہوا جو 3.1 ارب ڈالرز تک پہنچیں جبکہ بر اعظم افریقہ کے لیے برآمدات 59.3 فیصد بڑھتے ہوئے 1.8 ارب ڈالرز ہو گئی ہیں۔
اسماعیل گلہ نے کہا کہ ترکی نے گزشتہ ماہ 175 ممالک کو فروخت کی ہیں، جبکہ 19 ممالک کے لیے برآمدات ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچیں کہ جن میں امریکا، اٹلی، میکسیکو، کینیڈا، جرمنی اور کرغزستان شامل ہیں۔
جرمنی اس مہینے سب سے بڑی مارکیٹ رہا کہ جس نے 1.7 ارب ڈالرز کی ترک مصنوعات حاصل کیں، جس کے بعد امریکا 1.35 ارب ڈالرز اور برطانیہ 1.27 ارب ڈالرز کے ساتھ پیش پیش رہے۔
جون 2021ء میں تقریباً تمام ہی صنعتوں نے گزشتہ سال کے جون کے مقابلے میں اپنی فروخت کو بہتر بنایا ہے۔ کیمیکل انڈسٹری نے 2.13 ارب ڈالرز کی فروخت کی، جو 66.6 فیصد کا اضافہ ہے۔ گاڑیاں بنانے کی صنعت نے 2.35 ارب ڈالرز اور فولاد کی صنعت نے 2.26 ارب ڈالرز کی برآمدات کیں۔ مؤخر الذکر دونوں صنعتوں نے اپنی فروخت میں بالترتیب 16.8 فیصد اور 81 فیصد اضافہ کیا۔
جنوری سے جون تک کا دورانیہ دیکھیں تو گاڑیاں بنانے کی صنعت سب سے نمایاں نظر آتی ہے جس نے 38.9 فیصد کے اضافے کے ساتھ 14.4ارب ڈالرز کی فروخت کیں۔ جس کے بعد کیمیکل انڈسٹری کی 40.1 فیصد کے سال بہ سال اضافے کے ساتھ 12 ارب ڈالرز اور تیار ملبوسات میں 35.4 فیصد اضافے کے ساتھ 9.4 ارب ڈالرز کی فروخت شامل ہیں۔