درست وقت: آق پارٹی نے 14مئی کے انتخابات کیلئے مہم لانچ کر دی
ترکیے کی حکمران جماعت آق پارٹی نے 14 مئی کو ہونے والے اہم صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کے لیے اپنے انتخابی منشور کا اعلان کر دیا ہے۔ اس منشور میں اگلے 20 سال کا منصوبہ عمل پیش کیا گیا ہے۔
صدر رجب طیب ایردوان نے منگل کے روز دارالحکومت انقرہ کے اسپورٹس ہال میں 14 مئی کے انتخابات کے لیے پارٹی کی مہم کا تعارف کرایا جس میں پارٹی کے حامی بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔ صدرایردوان کے ساتھ پارلیمانی انتخابات کے لیے ان کی پارٹی کے امیدوار بھی سامنے لائے گئے، جنہیں پارٹی کی جانب سے امیدواروں کی فہرست کی نقاب کشائی کے دو دن بعد پہلی بار عوام کے سامنے لایا کیا گیا ہے۔
"میں یہ جلسہ ترکیے کی صدی کے محرک کے طور پر دیکھ رہا ہوں۔ اللہ کی مرضی سے، ہم یہاں ایک بار پھر یہ کہنے کے لیے ہیں کہ ‘بہت ہو گیا، حتمی رائے اب لوگوں کی ہے،’ صدر ایردوان نے 1950ء میں ترکی کے پہلے کثیر الجماعتی انتخابات میں جیتنے والی ڈیموکریٹ پارٹی کے انتخابی نعرے کا حوالہ دیتے ہوئے جذباتی ہجوم کو بتایا۔ صدر نے آق پارٹی کے ماضی کے نعروں کو درج کیا اور کہا کہ وہ اب "بغیر رکے صحیح قدم اٹھائیں گے۔” "ہم یہاں ترکیے کی صدی کا دروازہ کھولنے کے لیے آئے ہیں۔ یہ کل نہیں بلکہ اب۔”
آق پارٹی نے اس تقریب میں اپنی انتخابی علامتوں اور نعروں کا بھی اعلان کیا۔ ہر امیدوار کو پارٹی کے روایتی لائٹ بلب لوگو کے ساتھ نعرے کے لوگو کے ساتھ "ترکیے کی صدی” کا نعرہ استعمال کرنا ہو گا۔ "ترکیے کی صدی” کا ویژن جمہوریہ ترکیے کی اگلی دہائیوں کے لیے پارٹی کے ویژن کی نمائندگی کرتا ہے، جو اس کے سال کی سو سالی کی علامت ہے۔ صدرایردوان نے پہلے اس نئے دور کو ترکی کے "ابھرتے ہوئے” دور کے طور پر بیان کیا ہے جس میں "اپرنٹس شپ، مہارت اور جدوجہد” کے ادوار سے گزرنے کے بعد 2002 سے اقتدار میں نمبر 1 پارٹی کے طور پر آق پارٹی کی سیاسی تاریخ کے تین مراحل کا خلاصہ کیا گیا ہے۔ ، صدر ایردوان کو ایک بااثر ملک کے طور پر بین الاقوامی برادری میں ترکی کے پروفائل کو بڑھانے کا سہرا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، ان کی آنے والی حکومتیں اور قانون ساز حقوق کے لیے تاریخی اصلاحات اور انفراسٹرکچر کے بڑے منصوبوں کے معمار رہے ہیں۔
صدرایردوان نے واضع کیا کہ آق پارٹی کی حکومتوں نے سکولوں اور ہسپتالوں سے لے کر سڑکوں اور ڈیموں تک کے ڈھانچے کے ذریعے نہ صرف ترقیاتی انقلاب برپا کیا بلکہ "ذہنوں میں بھی انقلاب” برپا کیا۔ انہوں نے کہا، "ہم نے دکھایا کہ ہم ہر اس چیز میں بدلتے ہوئے کردار ادا کر سکتے ہیں جس میں (حکومتوں) کو مداخلت کرنے کی حوصلہ شکنی کی گئی تھی۔”