ٹرانس ایڈریاٹک پائپ لائن کے کمرشل آپریشنز کا آغاز ہو گیا، آذربائیجانی گیس یورپ جائے گی
878 کلومیٹرز طویل ٹرانس ایڈریاٹک پائپ لائن (TAP) نے اپنے کمرشل آپریشنز کا آغاز کر دیا ہے، جو سالانہ 10 ارب مکعب میٹر (bcm) آذربائیجانی گیس یورپ لے جائے گی۔
TAP آذربائیجان کی بحیرۂ کیسپیئن میں واقع شاہ دینز فیلڈ سے نکلنے والی قدرتی گیس یورپ تک پہنچائے گی ۔ کمرشل آپریشنز سالونیکا، یونان میں تعمیراتی کام کے آغاز کے ساڑھے چار سال بعد اب شروع ہوئے ہیں۔
یہ منصوبہ، جو یورپ میں توانائی کے محفوظ اور مختلف ذرائع سے حصول کے لیے اہم کردار ادا کرے گا، بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے 3.9 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔
اس کے حصص رکھنے والوں میں لندن میں قائم کثیر القومی پٹرولیم کمپنی BP، آذربائیجان کا سرکاری ادارہ SOCAR اور اطالوی انرجی انفرا اسٹرکچر کمپنی Snam شامل ہیں جن سب کا 20، 20 فیصد حصہ ہے۔ اس کے علاوہ بیلجیئم میں قائم Fluxys کا حصہ 19 فیصد، ہسپانوی Enagas کا 16 فیصد اور سوئس Axpo کا 5 فیصد ہے کہ جنہوں نے 2013ء کے اختتام پر منصوبے کی تعمیر پر رضامندی ظاہر کی تھی۔
TAP کے مینیجنگ ڈائریکٹر لوکا شیپاتی نے کہا کہ "آج ایک دیرینہ خواب نے حقیقت کا روپ دھار لیا ہے۔ صنعت کے بہترین معیارات کے مطابق بنائے گئے ایک جدید ٹرانسمیشن سسٹم آپریٹر کی حیثیت سے TAP ایک نئے، قابل بھروسہ اور ماحول دوست توانائی راستے سے آئندہ دہائیوں میں لاکھوں یورپی صارفین تک گیس پہنچانا ممکن بناتا ہے۔”
TAP کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین مراد حیدروف نے کہا کہ "سدرن گیس کوریڈور آذربائیجان سے قدرتی گیس یورپ لے جانے والا پہلا راستہ ہے اور توانائی کی ترسیل کے لیے جدید اور قابل بھروسہ ترین راستوں میں سے ایک ہے۔ 3,500 کلومیٹرز طویل سدرن گیس کوریڈور کا یہ اہم حصہ TAP تزویراتی اور مارکیٹ میں مسابقت رکھنے والی خصوصیات کو ملاتا ہے۔”
اس منصوبے کی تکمیل میں تقریباً 55 ہزار پائپوں کے ٹکڑے کہ جن کا کُل وزن 5,20,000 ٹن تھا، استعمال ہوئے۔
پائپ لائن سدرن گیس کوریڈور کے یورپی حصے کی نمائندگی کرتی ہے اور ترک یونان سرحد پر قپوئی کے مقام پر ٹرانس اناطولین پائپ لائن (TANAP) سے مل جاتی ہے اور جنوبی اٹلی کے ساحل پر پہنچنے سے پہلے یونان، البانیہ اور بحیرۂ ایڈریاٹک سے گزرتی ہے۔
TANAP ایک کامیاب منصوبہ ہے کہ جو ترکی اور آذربائیجان کے تعاون سے مکمل ہوا، جس کے باضابطہ افتتاح کی تقریب 12 جون 2018ء کو ہوئی، اور ترک صدر رجب طیب ایردوان اور ان کے آذربائیجانی ہم منصب الہام علیف نے اس میں شرکت کی تھی۔
40 ارب ڈالرز کے سدرن گیس کوریڈور پروجیکٹ میں شاہ دینز 2 فیلڈ، جنوبی قفقاز پائپ لائن اور TANAP شامل ہیں۔ آذربائیجان، جارجیا، ترکی، بلغاریہ، یونان، البانیہ اور اٹلی وہ ممالک ہیں جو 3,500 کلومیٹرز طویل اس منصوبے میں شامل ہیں۔
7 ارب ڈالرز سے زیادہ کی سرمایہ کاریوں کے ساتھ TANAP سدرن گیس کوریڈور پروجیکٹ کا سب سے بڑا منصوبہ ہے۔ یہ پائپ لائن ترک-جارجیا سرحد سے ترک-یونان سرحد تک پھیلی ہوئی ہے تاکہ ترکی اور یورپی ممالک کو قدرتی گیس سپلائی کی جائے۔