جنگ آزادی کی روح اور جذبہ آج بھی ہماری راہوں کو روشن کرتا ہے، صدر ایردوان

0 414

‏97 ویں یومِ جمہوریہ پر جنگ آزادی نمائش کے افتتاح کے موقع پر صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ "جنگ آزادی کی روح اور جذبہ آج بھی ہماری راہوں کو روشن کرتا ہے، یہ ایسی قوم کے نئے جنم کی علامت ہے کہ جسے تاریخ کے صفحات سے مٹانے اور اس کی مادرِ وطن چھیننے کی کوشش کی گئی تھی۔”

صدر رجب طیب ایردوان نے ‏97 ویں یومِ جمہوریہ پر قومی لائبریری میں جنگِ آزادی نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کیا۔

افتتاحی تقریب میں صدر ایردوان نے شرکاء کو مبارک باد پیش کی جن میں اُن ہیروز کی اولادیں بھی شامل تھیں کہ جنہوں نے جمہوریہ کے قیام اور جنگِ آزادی میں حصہ لیا تھا۔

"جمہوریہ کا اعلان کے ساتھ ہم نے کئی مظلوم اقوام کے دلوں میں بھی آزادی کی چنگاری پیدا کی”

پارلیمان اور فوج کے تمام ہیروز کو یاد کرتے ہوئے، سب سے پہلے اور بالخصوص غازی مصطفیٰ کمال اتاترک کو کہ جنہوں نے جنگِ آزادی کا اعلان کیا اور فتح کے بعد جمہوریہ کی بنیاد رکھی، صدر ایردوان نے جمہوریہ کے قیام کے بعد ملک کی ترقی میں حصہ لینے والے تمام افراد کو خراجِ تحسین پیش کیا۔

صدرایردوان نے افواج کے تمام اراکین کا بھی شکریہ ادا کیا کہ جنہوں نے ملک کی سالمیت، قوم کے اتحاد اور ریاست کے مستقبل کے لیے وطنِ عزیز کی سرحدی حدود کے اندر اور باہر بھی عظیم جنگ لڑی۔

صدر نے کہا کہ "جنگ آزادی کی روح اور جذبہ آج بھی ہماری راہوں کو روشن کرتا ہے، یہ ایسی قوم کے نئے جنم کی علامت ہے کہ جسے تاریخ کے صفحات سے مٹانے اور اس کی مادرِ وطن چھیننے کی کوشش کی گئی تھی۔” خطے میں ترکی کی ہر فتح کے ساتھ اس نے ماضی اور مستقبل کے درمیان پل کو مزید مضبوط کیا۔

صدر ایردوان نے گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ "فتح کے ساتھ جنگِ آزادی کے اختتام اور اس کے بعد جمہوریہ کے اعلان کے ساتھ ہم نے کئی مظلوم اقوام کے دلوں میں آزادی کی چنگاری روشن کی۔ اسی سے وہ سامراج پریشان تھا کہ جو مردار خور جانوروں کی طرح اناطولیہ پر منڈلا رہا تھا۔ بلقان سے لے کر جنوبی ایشیا تک پھیلی آزادی کی چنگاری اناطولیہ میں روشن ہوئی تھی۔ اسی طرح ہم جو جدوجہد اس وقت کر رہے ہیں وہ بھی کئی مظلوم و مقہور لوگوں کے دلوں میں امید کے چراغ روشن کر رہی ہے، جن کی نظریں ہم پر ہیں اور دل ہم سے جڑے ہوئے ہیں۔”

"ماضی اور مستقبل کا پُل نامکمل رہے گا جب تک کہ ہم تاریخ سے نہیں سیکھیں گے”

صدر نے کہا کہ "میں ان نوجوانوں کے قدموں کی آوازیں سن رہا ہوں جو خود اعتمادی رکھتے ہیں، پُرعزم ہوکر کام کرتے ہیں، تحقیق کرتے ہیں، کچھ بناتے ہیں، تیار کرتے ہیں اور دوسروں کو سراہنے کے بجائے اپنے ہدف پر توجہ مرکوز رکھتے ہیں۔” نوجوانوں کو فتحِ ملازکرد سے جنگِ آزادی اور آج تک ترک قوم کی قومی جدوجہد سے آگاہ رکھنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ "ہماری سب سے بڑی طاقت ہمارا تاریخی ورثہ ہے۔ اس ورثے سے سیکھے بغیر 15 جولائی کو سمجھا نہیں جا سکتا، نہ ہی جمہوریہ کی اہمیت کو، نہ ہی سلجوق ورثے کا ادراک ہو سکتا ہے۔ دوسرے الفاظ میں یہ کہ ماضی سے مستقبل کا پُل نامکمل رہے گا جب تک کہ ہم تاریخ سے نہیں سیکھیں گے۔ جنگِ آزادی نمائش، جو قومی لائبریری میں 97 ویں یومِ جمہوریہ کے ساتھ کھل رہی ہے، اس پورے عمل کے ایک مختصر سے حصے پر روشنی ڈالتی ہے۔”

تبصرے
Loading...
%d bloggers like this: