معجزہ، زلزلے کے 91 گھنٹے بعد ملبے سے ایک اور بچہ برآمد
ترکی کے صوبہ ازمیر میں آنے والے زلزلے کے 91 گھنٹے بعد امدادی ٹیموں نے ایک عمارت کے ملبے سے ایک اور بچے کو زندہ نکال لیا ہے۔
یہ ازمیر کے ضلع بیراقلی کی تین سالہ آئیدا غیزغن ہیں کہ جن کی چیخوں کی آواز امدادی کارکنوں کو ایک عمارت کے ملبے سے سنائی دے رہی تھی۔
استانبول کے قاضی کوئے ضلع کی بلدیہ کے امدادی کارکن نصرت آق صوئے نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ بچی اپنے گھر کے باورچی خانے سے ملی جو برتن دھونے کی جگہ کے قریب بن جانے والے ایک تکون میں پھنس کر بچ گئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ جب بچی کو ملبے سے نکالا گیا تب بھی وہ مکمل ہوش میں تھی۔ بلکہ جب ہم اس کے قریب پہنچے تو اس نے ہمیں دیکھ کر ہاتھ ہلایا، اپنا نام بتایا اور کہا کہ میں ٹھیک ہوں۔
ازمیر کے میئر تونج سوئیر نے کہا ہے کہ "ہم نے 91 گھنٹے بعد ایک معجزہ دیکھا ہے۔ افسوس کی اس گھڑی میں یہ خوشی بھی دیکھی۔”
وزیر صحت فخر الدین کوجا نے ٹوئٹر پر بچی کی وڈیو ڈالی جو ایک ایمبولنس میں موجود ہے اور اردگرد خوشی سے بھرپور آوازیں اور ‘اللہ اکبر’ کے نعرے لگ رہے ہیں۔
گزشتہ روز ایک تین سالہ بچی الف پری نیک اور 14 سالہ لڑکی ادیل شیرین کو بھی ملبے سے زندہ نکالا گیا تھا۔
واضح رہے کہ ازمیر میں تقریباً 7.0 کی شدت سے آنے والے زلزلے سے اب تک 102 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد لگ بھگ 1,000 ہے۔ ازمیر صوبے میں اب بھی پانچ عمارتوں میں اُن افراد کی تلاش جاری ہے جو زلزلے کے بعد سے لاپتہ ہیں۔ تقریباً 8 ہزار اہلکار اور 25 تربیت یافتہ کتے اس ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔