فوکس ویگن کی ٹرک ساز فیکٹری کے ممکنہ مقامات میں ترکی بھی شامل
گاڑیوں کی دنیا کے بڑے جرمن نام فوکس ویگن کی ترکی میں دلچسپی اب بھی برقرار ہے حالانکہ کمپنی نے رواں سال جولائی میں ہی یہاں نئی فیکٹری لگانے کا منصوبہ ترک کیا تھا، لیکن اب لگتا ہے کہ اپنی ٹرک کمپنی MAN کے لیے ضرور ترکی آمد پر غور کر رہا ہے۔ امکان ہے کہ جرمن ادارہ اپنی ٹرک اور بس فیکٹری جرمنی اور آسٹریا سے ترکی منتقل کر دے۔
آسٹریا اور جرمنی میں موجود کارخانوں کی بندش کا فیصلہ پہلے ہی ان شہروں میں مظاہروں کا سبب بن چکا ہے کہ جہاں ملازمین نے ممکنہ بندش کے خلاف زبردست احتجاج کیا ہے کیونکہ اس کے نتیجے میں ہزاروں لوگوں کا روزگار ختم ہو جائے گا۔
جرمنی میں 7,000 اور آسٹریا کے MAN پلانٹ میں 2,300 افراد بے روزگار ہوں گے۔ جرمنی میں رہنے والے ترک نژاد شہری بھی ان مظاہروں کا حصہ ہیں جبکہ چند مظاہرین تو وطن واپسی پر غور کر رہے ہیں۔ یہ صورت حال ایک لحاظ سے عجیب بھی ہے کیونکہ یہ ترک چند سال پہلے انہی کارخانوں میں کام کرنے کے لیے جرمنی منتقل ہوئے تھے۔ اب وہ کارخانے کی منتقلی کے منصوبے کو مدنظر رکھتے ہوئے واپسی کی تیاری کر رہے ہیں۔ خود کمپنی کا ہیومن ریسورس شعبہ بھی اس کا حامی ہے کیونکہ نتیجتاً انہیں تربیت یافتہ افرادی قوت سے محروم نہیں ہونا پڑے گا، جو ترکی میں بھی اپنا کام جاری رکھے گی۔
آٹوموٹو سپلائرز ایسوسی ایشن آف ترکی (TAYSAD) کے چیئرپرسن الپر نے یاد دلایا کہ فوکس ویگن نے اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا لیکن میڈیا پر آنے والے چند بیانات سے لگتا ہے کہ میونخ، جرمنی اور اسٹیئر، آسٹریا میں کارخانے بند ہوں گے اور ان کی پولینڈ یا ترکی منتقلی کا امکان ہے۔ البتہ انہوں نے کہا کہ پولینڈ کے امکانات کم ہیں کیونکہ ترکی میں خاص طور پر ٹرکوں اور بسوں کی پیداوار کافی کامیاب ہے اور یہ یورپ کے مؤثر اور بہترین پیداواری مراکز میں سے ایک ہے۔
کانجا نے کہا کہ مرسڈیز، MAN اور فورڈ ہمارے ملک میں اعلیٰ معیار کے ٹرک اور بسیں بناتا ہے اور ہمارے ہاں ایک مضبوط سپلائی انڈسٹری بھی ہے جو اس قسم کی گاڑیوں کے لیے درکار پرزے بھی بناتی ہے۔
پچھلے مہینے یہ بتایا گیا تھا کہ فوکس ویگن کی ملکیت ٹرک بنانے والا ادارہ MAN اپنی چوتھائی افرادی قوت گھٹانے اور تین کارخانے بند کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے تاکہ منافع کو بڑھایا جا سکے اور نئی ٹیکنالوجی پر سرمایہ کاری ہو سکے۔